آسٹریلیا(اُمت نیوز ) آسٹریلیا کے میلبرن شہر میں خالصتان کے حق میں ریفرنڈم جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سکھ فار جسٹس نامی تنظیم کے زیر اہتمام خالصتان کے حق میں ریفرنڈم آسٹریلیا کے شہر میلبرن میںجاری ہے۔ آزاد خالصتان کے حق میں سکھ کمیونٹی کےافرادووٹ کاسٹ کررہے ہیں
ریفرنڈم میںبھارتی مشرقی پنجاب سے تعلق رکھنےوالے 18 سال سے زائد عمر کے افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، ووٹ ڈالنے کیلئے دوکلومیٹرتک قطار لگی ہیں ۔پولنگ اسٹیشن کے باہر خواتین اور مرد خالصتان کی آزادی کے پوسٹر اور جھنڈے لہرارہے ہیں۔
چونکہ سکھ برادری بھارت سے حقوق مانگ رہی ھے فری پنجاب موومنٹ اور خالصتان کے حق میں ریفرنڈم کروایا جارہا ھے
تو مریم نواز کیلئے لازمی تھا کہ وہ بھارت کے حق میں کھڑی ہوجاتی اور پاکستان پر وار کرتی تو اس نے Justice for Baluchistan کا ٹوئیٹ داغ دیا
سر کیا اب اس ٹبر کو غدار کہہ لیں؟ pic.twitter.com/ZRNGWetC05
— Adnan Nabi PTI🇵🇰 (@68_adnannabi) November 1, 2021
سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ خالصتان ریفرنڈم کا مقصد اقوام متحدہ سے آزاد خالصتان کے مطالبے کو منظور کرانا ہے۔
ہمارے پالتو میڈیا کی بددیانتی ملاحظہ کریں کہ لندن میں 60 ہزار سکھوں نے خالصتان کے حق میں ریفرنڈم میں ووٹ دیا اور کسی چینل نے ایک خبر نہیں چلائی. انڈین ہائی کمیشن کے آگے مظاہرہ دکھانا تو بہت دور کی بات ہے!!
— نواب عادل رندھاوا🦅 (@DilKNawabR) November 2, 2021
دوسری جانب میلبرن میں خالصتان ریفرنڈم کے حق میں لگائے گئے پوسٹرز اور بینرز پھاڑ دیے گئے، ریفرنڈم کیلئے مہم جوئی کرنے والی تنظیم نے پوسٹرز اور بینرز پھاڑنے کا ذمہ دار بھارتی حکومت کو قرار دیا ہے۔
سکھ فار جسٹس تنظیم کے جنرل سیکرٹری گورپتوند سنگھ پنوں نے کہا کہ میلبرن میںخالصتان ریفرنڈم کا توڑ پھوڑ سے کوئی تعلق نہیں، سکھ کمیونٹی اپنی رائے کا اظہار کر رہی ہے، سکھوں نے واضح کردیا وہ سانحہ 84 گولڈن ٹیمپل نہیں بھولے۔