پشاور حملہ اسلام ،پاکستان اورانسانیت کے ساتھ دشمنی ہے۔ مفتی منیب

پشاور(اُمت نیوز) جامع مسجد پولیس لائنز پشاور میں اللہ تعالیٰ کی عبادت میں مشغول مسلمانوں پر خودکش دھماکہ اور دہشت گردی بہت بڑا قومی سانحہ ہے، تازہ ترین رپورٹس کے مطابق تقریباً سوافراد شہید ہوچکے ہیں اوردو سو سے زائد زخمی ہیں۔ یہ ظالمانہ اقدام اسلام ، پاکستان اور انسانیت کے ساتھ دشمنی ہے، شقاوت ہے اور ناقابلِ تصور درندگی ہے، ہم اس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔شریعت ،قصاص یا انتقام کسی بھی عنوان سے اس کا کوئی بھی جواز قبول نہیں ہے، اللہ تعالیٰ حالتِ نماز میں شہید ہونے والے تمام اہلِ ایمان کی مغفرت فرمائے، ان کے درجات بلند فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرمائے، پاکستان میں پے درپے سانحات وحادثات ہورہے ہیں ،پوری قوم سے اپیل ہے کہ اللہ تعالیٰ سے عاجزانہ دعائیں کریں کہ وہ ابتلا وآزمائش کے اس دور سے پاکستان واہلِ پاکستان کو نجات عطا فرمائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے ٹی ٹی پی نے اس کی ذمے داری قبول کی اور بعد میں اُن کی طرف سے اس کی تردید بھی آئی ہے ہوسکتا ہے اُن کے کئی گروپ ہوں اور اُن کی اپنی اپنی پالیسیاں ہوں۔ ضرورت اس امر کی ہے : ’’سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر وطنِ عزیز کو دہشت گردی اور دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے متفقہ قومی پالیسی بنائی جائے اور جس جماعت نے بھی پاکستان میں سیاست کرنی ہو،وہ غیر مشروط طور پر اس کی اونر شپ قبول کرے ، ورنہ قومی سیاست سے دستبردار ہوجائیں ۔اسلام ،پاکستان اوربے قصورانسانوں کی جان ومال اورآبرو کی حرمت اورقومی اثاثوں کے تحفظ کے لیے حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے جو بھی پالیسی تشکیل دیں گے، ہم اس کی حمایت کریں گے۔
پاکستان دستوری اعتبار سے ایک اسلامی جمہوری ملک ہے اور اس کے دستور میں قرآن وسنّت کی بالادستی کی ضمانت دی گئی ہے۔نفاذِ شریعت کے حوالے سے حکومتوں کی تمام تر کوتاہیوں کے باوجود پاکستان کے خلاف نفاذِ شریعت کے نام پر مسلّح جِدّوجُہد شریعت ، دستور اور قانون کی رُو سے ناجائز ہے، یہ اسلام اورپاکستان کی اپنی قوت کے لیے ضُعف،انتشار اور فساد کا باعث بنے گی اور اس کا ماحصل خسارہ ہی خسارہ ہوگا ۔ نفاذِ شریعت کی پرامن جِدُّوجُہد کے لیے دستوری اور قانونی ذرائع موجود ہیں