پشاور(امت نیوز)آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے سانحہ پشاور میں سیکورٹی کی خامی کا اعتراف کرلیا، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز پولیس لائنز دھماکے میں 10 سے 12 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا
پولیس لائنز مسجد میں دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں جس میں بارودی مواد مبینہ طورپرگاڑی سے پولیس لائنز منتقل کیے جانے کا خدشہ ہے۔
تحقیقاتی ٹیموں نے پولیس لائنز گیٹ اور خیبرروڈ کی ویڈیوز کا جائزہ لیا اور پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز 140 افراد پولیس لائنز میں داخل ہوئے۔
پولیس کے مطابق پولیس لائنز کے بیرک میں موجود تمام افراد کی پرو فائلنگ بھی کی جارہی ہے۔
دوسری جانب آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے میڈیا سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ علاقے میں سکیورٹی لیپس ہوا ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں، دھماکے میں ممکنہ طور پر 10سے 12 کلوبارودی مواد استعمال کیاگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور کے سہولت کاروں کا بھی پتا لگا رہے ہیں، جلد جےآئی ٹی میں سب کچھ واضح ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور مہمانوں کے روپ میں داخل ہوا، حملہ آور کے سہولت کاروں کا پتا لگا رہے ہیں۔
آئی جی معظم جاہ نے مزید کہا کہ ایک ماہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو دیکھ رہے ہیں، جلد جے آئی ٹی میں سب کچھ واضح ہوجائے گا، ذمہ داروں کے تعین کےلیے انکوائری کمیٹی بنادی ہے۔