باجوہ نےتوسیع ملنے کے بعد احتساب سے پیچھے ہٹنے کا کہا، عمران خان

لاہور (اُمت نیوز)لاہور میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہمیرے جنرل باجوہ سے اختلاف نہیں تھے۔ہم ایک پر پیج پر تھے۔ باجوہ نےتوسیع ملنے کے بعد احتساب سے پیچھے ہٹنے کا کہا ۔میرا اختلاف تب ہو ا جب باجوہ نے مخالفین کو این آر او دینے کا کہا تو میں نے منع کردیا۔باجوہ سے دوسرا اختلاف جنر ل فیض کے معاملے پر ہوا۔ میں چاہتا تھا کہ سردیوں تک جنرل فیض کو رکھا جائے۔

عمران خان نے کہا کہ دہشتگردی اور مہنگائی کا ذمہ دار میں نہیں ہوں۔آج میں ذمہ دار کیسے ہوسکتا ہوں جبکہ میری حکومت بھی نہیں ۔ میں حکومت میں ہوتا تو میں جواب دہ ہوتا ۔
میری حکومت سے پہلے 30 سال سے اقتدار میں رہنے والے برے حالات کے ذمے دار ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پشاور حملے پر افسوس ہے، تفتیش سے پہلے گورنر کے پی نے الیکشن ملتوی کرنے کا خط کیسے لکھ دیا؟ میں حکومت میں ہوتا تو میں جواب دہ ہوتا۔

ہم نے دنیا کو بتایا کہ افغانستان میں استحکام ضروری ہے۔افغانستان سے تعلقات اچھے ہونگے، تو تین قسم کے دہشتگرد سے بچ جائیں گے۔قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں میں بے قصور لوگ مار جا رہے تھے۔
اللہ کا کرم ہوا افغان فوج نے ہتھیار ڈالے ، طالبان حکومت آئی خانہ جنگی نہیں ہوئی۔افغانستان سے امریکی فوج کے نکلنے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔
امریکا طالبان مذاکرات میں ہمار ا سب سے بڑا کام تھا۔ آہستہ آہستہ پاکستان میں دہشت گردی بڑھتی رہی ۔