اسلام آباد ( امت نیوز )علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے منعقدہ سیمینار کے مقررین نے بھارتی اداروں کی طرف سے مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہارکیا ہے اور سفارت کاری کے تحت کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کی ضرورت پر زوردیاہے۔ مقررین نے کہا کہ آزادی کے حصول کے لئے روایتی احتجاج کے ساتھ ساتھ معیشت کو بھی مضبوط بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر مضبوط ہوکر کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق حق خود ارادیت آسانی سے حاصل کرسکتے ہیں۔
سیمینار ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹ ایڈوائزری اینڈ کونسلنگ سروسز کے زیر اہتمام منعقد ہوا۔کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹرشاہ محی الدین ہاشمی نے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کی نمائندگی کرتے ہوئے سیمینار کی صدارت کی۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار، راجہ عمر یونس سمیت یونیورسٹی کے پرنسپل افسران و فیکلٹی ممبران نے بھی شرکت کی۔مقررین میں آزاد جموں و کشمیر کے سیکریٹری قانون، ارشاد احمد قریشی اور جموں و کشمیر لبریشن سیل کے سیکرٹری، اعجاز حسین لون شامل تھے۔
مقررین نے مقبوضہ علاقوں میں بھارتی مظالم تفصیل سے بیان کئے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے تمام حقوق اور آزادیاں سلب کئے ہیں، بچوں کے حقوق بھی پامال کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک لاکھوں بچے یتیم اور عورتیں بیوہ ہوچکی ہیں۔مقررین نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعدکشمیریوں کی حالت زار مزید ابتر ہوگئی ہے، کشمیر کے تمام سیاسی رہنما پابند سلاسل ہیں۔
ڈاکٹرشاہ محی الدین ہاشمی نے کہا کہ آزادی انسان کا فطری جذبہ ہے جسے طاقت سے بدلا نہیں جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں تشدد اور جبر کے مختلف حربے اختیار کئے لیکن کشمیریوں کی جدوجہد کو ختم نہیں کرسکے بلکہ ان کی تحریک میں روز بروز تیزی آرہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پختہ یقین ہے کہ کشمیری اپنی جدوجہد میں کامیاب ہوں گے اور انہیں خود ارادیت ایک نہ ایک دن ضرور حاصل ہوگی۔