بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر پرجماعت اسلامی کا مظاہرہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)بلدیاتی انتخابات کو تین ہفتے گزرنے کے باوجود انتخابی عمل کے نا مکمل رہنے، نتائج میں تاخیر اور ملتوی شدہ 11نشستوں پر انتخابی شیڈول کے جاری نہ کرنے کے خلاف جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ جاری ہے ۔
حافظ نعیم الرحمان نےمظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر نومنتخب چیئرمین اور وائس چیئرمین اور کونسلرز دھرنا دے رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے آئینی ،قانونی اور جمہوری عمل مکمل نہیں کیا
مظاہرین بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے ہیں،مظاہرین کامطالبہ ہے کہ 11 ملتوی شدہ نشستوں کے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا جائے ۔ بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا حلف لیا جائے،بلدیاتی انتخابات کے عمل کو مکمل کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر مظاہرے میں پہنچنے پرمظاہرین نےپرجوش نعروں سے استقبال کیا۔ حافظ نعیم الرحمان کا جماعت اسلامی کے تحت صوبائی الیکشن کمیشن کے آفس کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر نومنتخب چیئرمین اور وائس چیئرمین اور کونسلرز دھرنا دے رہے ہیں،الیکشن کمیشن نے آئینی ،قانونی اور جمہوری عمل مکمل نہیں کیا، الیکشن کمیشن نے ایسے انتخابات کا اعلان کردیا جو بے رنگ بے بو اور بے ذائقہ ہے جس سے ملک کو کوئی دائرہ نہیں ہوگا،الیکشن کمیشن بتائے کہ کراچی کا کیا قصور ہے 26 دن گزرنے کے بعد بھی نتائج کا اعلان کیوں نہیں کیا ،
انہوں نے کہا کہ ستمبر 2021 میں درخواست دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سندھ حکومت کو پابند کیا جائے کہ بلدیاتی انتخابات کرائےجائیں،درخواست کی سماعت کے بعد ہی رجیم چینج ہوا جس پر ایم کیو ایم نے وزارتوں کے حصول کے لیے انتخابات ملتوی کرادیے،سندھ حکومت نے کبھی بارش اور کبھی سیلاب کا بہانہ بناکر انتخابات ملتوی کرائے ،جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضاکار اندرون سندھ سیلاب زدگان کی مدد کررہے تھے،بلدیاتی انتخابات نہ کروانے کے لیے بھی گورنر سندھ بہادرآباد میں موجود تھے، گورنر سندھ آج بھی بہادرآباد میں سازشیں کررہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی جمہوری اور برسرزمین جدوجہد کرکے عوام کے حقوق حاصل کرے گی،ہم جانتے تھے کہ حلقہ بندیاں درست نہیں تھیں اس کے باوجود کڑوا گھونٹ پر بلدیاتی انتخابات کرائے، کراچی کے شہریوں نے پیپلز پارٹی کے سارے سہانے خواب چکنا چور کرکے جماعت اسلامی کو نمبر ون پارٹی بنایا ،پیپلز پارٹی اپنے آر آوز کا استعمال کرکے بھی ہار گئی ،چیف الیکشن کمیشن اور الیکشن کمیشن کو فون کرنے کے بعد ہمیں فارم 11 اور 12 ملے ،یہ کیسا جمہوری نظام ہے کہ جس میں پہلے انتخابات کروانے کے لیے جدوجہد کی جائے اور اس کے بعد جیت جائیں تو الیکشن کمیشن پر احتجاج کرکے حق مانگا جائے،الیکشن کمیشن کے معزز رکن نے کہا کہ جماعت اسلامی احتجاج کیوں کرتی ہے ہم کہنا چاہتے ہیں کہ آپ اپنا حق ادا کریں جماعت اسلامی احتجاج نہیں کرے گی،جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی جماعت ہے ہم عوام کے حق کے لیے بھی اسلام آباد کے الیکشن کمیشن میں بھی طویل دھرنا دیں گےآخری اطلاع تک دھرنا جاری ہے اور شرکاء نے نماز مغرب بھی وہیں ادا کی تھی