بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی کے طلبا سفری سہولیات سے محروم

کراچی(اسٹاف رپورٹر) بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طلبا کوسفری سہولیات سے محروم کردیا،یونیورسٹی کی جانب سے چلائے جانے والے پوائنٹس بند کردیئے گئے،سمیسٹر فیس میں 6ہزار روپے کا اضافی ٹرانسپورٹ چارجز عائد کرنے پر طلبا سراپا احتجاج بن گئے،تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے سمیسٹر فیس میں 6ہزار روپے کا اضافہ کردیا گیا،چارجز  کی عدم ادائیگی کے باعث انتظامیہ نے پوائنٹ سروس بند کردی جس کی وجہ سے گلشن حدید ،ملیر،گلستان جوہر ،نارتھ ناظم آباد سمیت دیگر مقامات سے آنے والے طلبا مشکلات کا شکار ہوگئے،ٹرانسپورٹ کی بندش پر طلبا نے شدید احتجاج کیا اور جامعہ  کے مرکزی دروازے کے سامنے دھرنا دے کر وائس چانسلر کیخلاف شدید نعرے بازی کی

 

 

طلبا کا کہنا تھا کہ اس ہوشربا مہنگائی میں ٹرانسپورٹ فیس کے نام پر اضافی چارجزکا نفاذ سراسرظلم ہے،انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی میں غریب اور متوسط طبقے کے طلبا تعلیم حاصل کررہے ہیں اس ظالمانہ فصیلے سے طلبا کی تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ ہے،طلبا نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ ودیگر اعلی حکام سے اپیل کی ہے بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی میں ٹرانسپورٹ فیس کی وصولی کا فصیلہ واپس لے کر طلبا کی تعلیم متاثر ہونے سے بچائی جائے۔