سوات(بیورورپورٹ)سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں رات گئے فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کراچی کے خواجہ سرا کو مینگورہ میں سپرد خاک کردیا گیا
خواجہ سرا کی نماز جنازہ میں مقامی افراد سمیت پولیس حکام بھی شریک ہوئے ، مقتول خواجہ سراء اسامہ عرف ماہ نور اورملزم نواب کے مابین دوستانہ تعلقات تھے۔ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈاپورکے مطابق ملزم نواب نے اپنے دوست اسامہ عرف ماہ نور کو ڈانس پارٹیوں اور دیگر پروگراموں میں شرکت کرنے سے منع کیاتھا،گزشتہ رات جب وہ دوسرے ساتھیوں کے ہمراہ پروگرام کے لئے فتح پور گیا تو ملزم کو اس پر غصہ آگیا اور طیش میں آکر اس کا راستہ روک کر فائرنگ کرکے قتل کردیا
ملزم واقعے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دیتے ہوئے بیٹے اوربھائی کو حراست میں لے لیا ۔
ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈاپور نے بتایاکہ مقتول خواجہ سرا محمد اسامہ عرف ماہ نور سکنہ نارتھ ناظم آباد کراچی مینگورہ اپنے دیگر خواجہ سرا ساتھیوں کے ہمراہ رات کے وقت فتح پور کے علاقے میں میوزک پروگرام سے واپس اپنے ڈیرے پر جارہے تھے کہ رات کے ڈھائی بجے کے قریب ملزم نواب سکنہ مٹہ نے ان کی گاڑی کو روک کر خواجہ سرا اسامہ عرف ماہ نورپر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیاجبکہ گاڑی میں سوار دوسراخواجہ سرا اسرار عرف گلالئی سکنہ پارہوتی مردان حال مینگورہ پاؤں پر لگ کر زخمی ہوگیا،
مینگورہ پولیس نے زخمی خواجہ سرا کی مدعیت میں ملزم نواب سکنہ مٹہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دےدیں