وفاق المدارس کے سالانہ پرچوں کی ملتان میں جانچ پڑتال شروع

کراچی(اسٹاف رپورٹر)مدارس دینیہ کے سب سے بڑے بورڈ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت ہونے والے سالانہ امتحانات کے کامیاب انعقاد کے بعد لاکھوں پرچوں کی مارکنگ کا عمل ملتان میں شروع ہوگیا

ملتان میں موجود وفاق المدارس العربیہ خیبرپختونخوا کے میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا سراج الحسن نے بتایا کہ ملک بھر کے سالانہ امتحانات میں شریک تقریبا سوا پانچ لاکھ طلباء وطالبات کے لاکھوں پرچوں کی جانچ پڑتال کیلئے ملک بھر سے تقریبا سترہ سو سے زائد علماء و مدرسین اور عصری علوم کے ماہرین ملتان پہنچ گئے ہیں،جو تقریبا بارہ سے چودہ دنوں تک ملتان کی معروف دینی درسگاہ جامعہ خیرالمدارس اور جامعہ قاسم العلوم میں لاکھوں پرچوں کی جانچ پڑتال میں شریک ہورھے ہیں

اس حوالہ سے جامعہ خیرالمدارس میں ناظم اعلی وفاق المدارس العربیہ مولانا محمد حنیف جالندھری کی صدارت میں تقریب ہوئی،جس میں اراکین امتحانی کمیٹی مولانا راحت علی ہاشمی،مولانا عبدالرزاق زاہد،مولانا حامد حسن،مولانا شمشاد احمد، مولانا انس عادل،مولانا عبدالرحیم حسنی اور مرکزی ناظم دفتر مولانا عبدالمجید سمیت دیگر منتظمین شریک ہوئے۔مولانا سراج الحسن بتایا کہ ناظم اعلی وفاق المدارس العربیہ مولانا محمد حنیف جالندھری نے اپنے کلیدی خطاب میں ملک بھر سے آئے ہوئے علماء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ طلباء وطالبات کا امتحان ختم ہوگیا اور اب ہمارا امتحان شروع ہوگیا ہے،

انہوں نے کہا کہ ہزاروں مدارس کے لاکھوں طلبا و طالبات کی محنتوں کے ثمرات کی شکل میں نتائج کی تیاری کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں،انہوں نے کہا کہ جس طرح ہمارے نظام امتحان کی کئی انفرادی خصوصیات ہیں اسی طرح جانچ پڑتال کا بھی یکسانیت کو اجاگر کرتا ہے۔اس یکساں نظام کے عمل کیلئے ملک کے ہر علاقہ کے چنیدہ علماء و مدرسین کا انتخاب صلاحیت اور میرٹ پر کیا جاتا ہے۔علماء ومدرسین کے اجتماع اور یکجا ہوکر ایک نظام میں مصروف ہونے سے جہاں کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں وہیں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کا موقع بھی ملتا ہے،

انہوں نے کہا کہ جو اصول وضوابط ہیں ان کی پاسداری ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،امانت و دیانت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لاکھوں طلباء وطالبات کے پرچوں پر اپنی منشاء یا مزاج سے نہیں بلکہ استحقاق کے زرین قواعد کے مطابق نمبرات لگائے جائیں۔انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ نتائج کی تیاری کا جہاں یہ ایک عمل ہمارے سامنے ہے وہیں ہمارے مرکزی دفتر کی نگرانی میں دیگر اہم مراحل بھی اس دوران جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاق المدارس کا وجود اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت ہے،اس نعمت پر رب تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے ہمیں اپنے ہمارے اکابر کی لازوال محنتوں وکاوشوں کو بھی پیش نظر رکھنا چاہئے۔دنیا کے دیگر ممالک میں بھی مدارس دینیہ کا جال پھیلا ہوا ہے لیکن وہاں وفاق المدارس جیسے مضبوط ادارہ کی کمی ہے،وفاق المدارس العربیہ مدارس دینیہ کے اتحاد و اتفاق کی علامت ہے ہم اس یگانگت کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔انہوں نے سیکڑوں ممتحنین علماء کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی حیثیت شاہد،امین اور قاضی کی ہے آپ نے تینوں حیثیتوں کو سامنے رکھتے ہوئے نمبرات لگانے ہیں۔استحقاق سے زیادہ یا کم نمبر لگانا انصاف و عدل کے خلاف ہے،ہم نے ہر حال میں وفاق المدارس کے اصولوں کی مکمل پاسداری کرنی ہے۔

وفاق المدارس خیبرپختونخوا کے میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا سراج الحسن کے مطابق اس موقع پر مرکزی ناظم دفتر مولانا عبدالمجید نے بتایا کہ جہاں ان دو اداروں میں مارکنگ کا عمل ہورہا ہے وہاں سترہ سو زائد علماء و مدرسین کی خدمت کیلئے تقریبا تین سو زائد رضاکار موجود ہیں۔جبکہ مرکزی دفتر میں دو سو ستر سے زائد افراد صبح سے لیکر رات تک نتائج کی تیاری کے مراحل میں مصروف ہیں،انہوں نے کہا کہ ان ممتحنین کے علاؤہ پینتالیس ممتحن اعلی حضرات کو بھی معاونین کی ٹیم فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنی سابقہ روایت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان شاءاللہ ایک ماہ کے اندر ہم حتمی نتائج مرتب کرلیں گے۔