اسلام آباد (امت نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافیوں پر پولیس تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اور کمشنر کو طلب کرلیا۔ پولیس نے مبینہ طور پر 2 نیوز چینلز کے کورٹ رپورٹر پر تشدد کیا اور دھکے دے کر احاطہ عدالت سے باہر نکال دیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے دوران اسلام آباد پولیس نے ہائی کورٹ میں موجود کورٹ رپورٹرز کومبینہ طور پر دھکے دے کر باہر نکال دیا۔
اس موقع پر ہائی کورٹ کے سیکیورٹی رجسٹرار بھی موجود تھے تاہم وہ بے بس رہے، پولیس نے ہائی کورٹ رجسٹرار آفس کی بات بھی ماننے سے انکار کر دیا۔
ہائی کورٹ کی چار دیواری پر موجود صحافیوں نے اس تشدد کی ویڈیو بنالی جو کہ وائرل ہوگئی، صحافیوں کی جانب سے واقعے پر احتجاج کیا گیا
ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں پر تشدد کے معاملے میں آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خاں نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس عمر فاروق نے صحافیوں پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد اور کمشنر اسلام آباد کو بدھ یکم مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس نے اے سی عبداللہ کی احاطہ عدالت میں موجودگی پرحیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیف کمشنر وضاحت دیں اسسٹنٹ کمشنر احاطہ عدالت میں کیا کرنے آئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صحافیوں پر پولیس کی جانب سے مبینہ تشدد کی مذمت کی