اسلام آباد (امت نیوز) ساڑھے 31 فیصد شرح مہنگائی نے 48 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، صرف ایک ماہ کے دوران 4.32 فیصد کا اضافہ ہوا جو ایک ریکارڈ ہے، اس سے قبل 1975 میں مہنگائی کی شرح 29.3 فیصد تھی۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں جس کے مطابق ایک ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح میں 4.32 فیصد مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 31.55 فیصد تک پہنچ گئی، اس سے پہلے اپریل 1975 میں مہنگائی کی شرح 29.3 فیصد تھی۔
ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2022 تا فروری 2023 کے دوران مہنگائی کی شرح 26.19 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ اعداد و شمار کے مطابق شہروں میں مہنگائی کی شرح میں 4.54 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 4.01 فیصد اضافہ ہوا، اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 31.55 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ادارہ شماریات کا بتانا ہے کہ ایک مہینے میں شہروں میں چکن 19.89 فیصد، خوردنی تیل 17.21 فیصد، گھی 16.59 فیصد، تازہ پھل 15.13 فیصد، سبزیاں 13.97 فیصد مہنگی ہوئیں۔ اس عرصے میں دال چنا 11.03 فیصد، بیسن 10.98 فیصد اور دال ماش 10.35 فیصدمہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ماہ میں شہروں میں پیاز 17.12 فیصد، ٹماٹر 11.09 فیصد، آٹا3.69 فیصد سستا ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق ایک سال میں شہروں میں پیاز 416.74 فیصد، چکن 96.86 فیصد، انڈے 78.73 فیصد، چاول 77.81 فیصد، دال مونگ 56.43 فیصد مہنگی ہوئی۔ شہروں میں ایک سال میں دال مونگ 56.43 فیصد، دال چنا 55.99 فیصد، آٹا 55.92 فیصد مہنگا ہوا، ایک سال میں کوکنگ آئل 50.66 فیصد، خوردنی گھی 45.89 فیصد اور سبزیاں 11.60 فیصد مہنگی ہوئیں۔
ایک ماہ میں دیہات میں پھل 21.19 فیصد، چکن 15.25 فیصد، سبزیاں 14.30 فیصد، دال مسور 8.69 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ ایک ماہ میں دیہات میں ٹماٹر 15.05 فیصد، پیاز 7.50 فیصد، گندم 6.26 فیصد سستی ہوئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں دیہات میں پیاز 517.77 فیصد، چکن 100.14 فیصد، گندم 82.33 فیصد، چاول 74.98 فیصد، دال مونگ 64.18 فیصد مہنگی ہوئی۔ دیہات میں سالانہ بنیادوں پر بیسن 59.32 فیصد، آٹا 48.91 فیصد، گھی 42.10 فیصد مہنگا ہوا جبکہ ایک سال میں دیہات میں ٹماٹر 58.65 فیصد سستے ہوئے۔