اسپیکر کو چاہیے تھا کہ قرآن پاک کی تلاوت کے بعد ارکان سے حلف لیتے، فائل فوٹو
اسپیکر کو چاہیے تھا کہ قرآن پاک کی تلاوت کے بعد ارکان سے حلف لیتے، فائل فوٹو

عمران خان کی ٹانگ نہیں، دماغ میں مسئلہ ہے، اسحاق ڈار

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عمران خان کی ٹانگ میں نہیں، دماغ میں مسئلہ ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ دو بدو بات کر لیتے ہیں،آج عمران نیازی کو آئینہ دکھائوں گا، سمجھ میں نہیں آتا ان کی ٹانگ میں مسئلہ ہے یا دماغ میں فرق ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا انہوں نے ڈیفالٹ کی رٹ لگائی ہوئی ہے ، ان کا رویہ سیلفش ہے، اپنے ملک کا خیال کریں۔

اللہ کے فضل سے ملک ڈیفالٹ ہواہے نہ ہی ہو گا

وزیر خزانہ نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ملک ڈیفالٹ ہواہے نہ ہی ہو گا، 2.8 بلین ڈالر سٹیٹ بینک میں چلے گئے ہیں، بجائے یہ کہ ہم مل بیٹھ کر سوچیں کہ پاکستان کو کس طرح سنبھالنا ہے ، ان کو صرف یہ ہے کہ ہم نے کس طرح تنقید کرناہے اور پاکستان کو نقصان پہچانا ہے ، یہ چیزیں پوری دنیا میں دیکھی جاتی ہیں۔اس کا اثر مارکیٹ پر بھی اثر ہوتاہے ۔

 سیاست کی بجائے ریاست کو بچانے کیلیے حکومت سنھبالی

اسحاق ڈار نے کہاہے کہ کسی سے بات ڈھکی چھپی نہیں ، حکومت نے سیاست کی بجائے ریاست کو بچانے کا اصولی فیصلہ کیا ، عمران خان کی حکومت نے بیڑا غرق کر دیا تھا ، آج عمران خان کو آئینہ دکھاﺅں گا، اپنی سیاست پر ریاست کو ہم نے ترجیح دی ہے ،جو نقصانات ہوں گے وہ پورے بھی ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان جس دہانے پر پہنچا ہوا تھا تو بہت لوگوں نے کہا کہ آپ نے حکومت کیوں لی دو چار مہینے میں اس نے خود ہی گر جانا تھا، پی ڈی ایم کا حکومت لینے کا فیصلہ قابل ستائش ہے۔صرف عمران خان نے نہیں گرنا تھا اس نے ساتھ پاکستان کو بھی گرا دینا تھا۔

عمران خان کو لانے والے مان رہے ہیں ان سے غلطی ہوئی

وزیر خزانہ نے کہا کہ جو ان کو لانے والے تھے وہ کہتے ہیں کہ اگر یہ رہ جاتے تو خدانخواستہ پتا نہیں کیا ہو جاتا،وہ بھی مان رہے ہیں کہ ان سے غلطی ہوئی ہے۔ کچھ چیزیں دیکھنی چاہئیں ، بین الاقوامی حالات کیا ہیں، دیکھنا ہے کہ صرف پاکستان میں مہنگائی ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب آیاہے ، کئی چیزیں امپورٹ کر رہے ہیں، اربوں ڈالر ہم نے امپورٹ پر خرچ کر دیے ہین، دالیں اور بہت سے چیزیں منگوا رہے ہیں۔ سیلاب کے بعد ہمیں ضروری اشیامنگوانا پڑیں ۔

عمران خان نے مالیاتی خسارہ 7.9 فیصد پر چھوڑا

اسحاق ڈار کا کہناتھا کہ عمران خان نے مالیاتی خسارہ 7.9 فیصد پر چھوڑا، کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 4.6 پر چھوڑا،، ٹریڈ ڈیفیسٹ 39.7 بلین ڈالر پر انہوں نے چھوڑا۔ یہ وہ حقائق ہیں جسے کو ئی نہیں جھٹلا سکتا ، انڈی کیٹرز کا موازنا کریں تو پاکستان کسی اور جگہ پر کھڑاہے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ  ہم تباہی کو روک کر راستے کو بہتر کرتے ہوئے گزر رہے ہیں، جی ڈی پی گروتھ کسی بھی ملک کیلیے سب سے زیادہ ضروری ہے، ہماری اوسط 2018 تک 4.7 فیصد تھی اور آپ کی اوسط 3.5 رہی، اسی طرح 26 بلین ڈالر کی جی ڈی پی میں گروتھ ہوئی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ پانچ سال میں ن لیگ کے 112 بلین ڈالر کی بہتری ہوئی ۔فی کس آمدن 1768 ڈالر تک ہم لے کر گئے ہیں، ہم نے 27 فیصد اضافہ کیاہے ، 379 ڈالر فی کس آمدن میں اضافہ کیاہے ، 42 مہینوں میں آپ نے صرف 30 ڈالر اضافہ کیاہے ۔اور یہ ہمیں مورد الزام ٹھہراتے ہیں، ہم نے تو پرفارمنس دکھائی ہے۔

سیلاب میں 30 ارب ڈالر سے زائد نقصان ہوا

انہوں نے کہا کہ سیلاب میں 30 ارب ڈالر سے زائد نقصان ہواہے ، کئی سو ارب بحالی پر خرچ ہوئے اور ہو رہے ہیں، ہماری اگلے تین سے چار سال کی ضروریات 16 ارب ڈالر کی ہے ، ان میں سے ہم آدھے تو خود جمع کر لیے ہیں، ، یہ ہم اعلان کر چکے ہیں ہمیں سپورٹ کیا جائے۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ 8 بلین کی ضرورت سے کہیں زیادہ جنیوا میں سپورٹ ملی ہے۔ دنیا میں جس طرح کی مہنگائی ہے ، غیر ملکی ادارے کے مطابق گزشتہ سال 14.3 فیصد کھانے پینے کی اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ ہواہے ، ہمارا سیلاب کی وجہ سے فصلیں تباہ ہو گئیں، چیزیں ہمیں باہر سے منگوانی پڑی ،جن میں گندم ، دالیں اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جو یہ فرماتے ہیں کہ غریب آدمی کی کمر ٹوٹ گئی ہے ، ہماری مہنگائی 26 فیصد سے زائد ہے، سیلاب کے بعد آنے والی تباہی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بی آئی ایس پی کے مستحقین کیلیے ہم نے آئی ایم ایف سے ان کیلیے 400 ارب منوایا، آپ کوئی اشارع تو دکھائیں کہ آپ نے اچھا کام کیاہے، یہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کی بھی تباہی کر کے گئے،آپ اپنے افلا طون لے کر آئیں اور مقابلہ کر لیں ۔

معیشت کی بحالی آسان نہیں،کوئی سوئچ آن آف کا بٹن نہیں

وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کی بحالی آسان نہیں، کوئی سوئچ آن آف کا بٹن نہیں، عمران چپ رہیں یا پھر اپنے سارے افلاطونوں کے ساتھ مناظرہ کر لیں، ان کو لانے والوں نے کہا اگر یہ انسان چند ماہ رہ جاتا تو پاکستان کو نقصان ہوتا، اس وقت ہم 2018ء میں شروع ہونے والی تباہی سے ہی گزر رہے ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے اس وقت فارن ایکسچینج کی پیمنٹ 6.5 بلین ڈالر کی پیمنٹ کر دی ہے ، سکوک بانڈ کو نکال دیں تو ساڑھے پانچ بلین ڈالر کی ری پیمنٹ کر چکے ہیں، دو بلین چینی بینکوں کو دیے ہیں، ساڑے تین بلین متحدہ عرب امارات اور سوئس بینکوں کو دیے ہیں۔

شبر زیدی کو جیل میں ہونا چاییے

اسحاق نے کہا کہ شبر زیدی تم کون ہو؟ شبر زیدی جو کچھ کرگئے انہیں جیل میں ہونا چاہیے،شبر زیدی سے ٹیکس جمع نہ ہوا تو بیمار پڑ گئے،کہتے ہپیں استعفی دیدو کیوں استعفی دیں؟