وزارت داخلہ نے وزیرِ اعظم کو ملکی مجموعی امن و سلامتی کی صورتحال اور وزارت کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی، فائل فوٹو
 وزارت داخلہ نے وزیرِ اعظم کو ملکی مجموعی امن و سلامتی کی صورتحال اور وزارت کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی، فائل فوٹو

عمران خان خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، شہباز شریف

اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ آئی ایم ایف سےاسٹاف لیول معاہدہ جلد ہوجائے گا، شرائط کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا۔

کونسل آف پاکستان نیوز پیپز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے وفد سے گفتگو میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایک سیاسی شخص اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، اس وقت وہ اپنی بیماری، بزرگی اور لاچاری کا دن رات واویلا کر رہے ہیں، وہ ریلی میں تو جا سکتے ہیں مگر عدالتوں میں جانا ان کیلیے محال ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی کی حکومت اور حواریوں نے جعلی کیسز بنائے تھے، کبھی کسی نے یہ نہیں کہا کہ میں نہیں آؤں گا یا میں بیمار ہوں، رانا ثناء اللہ پر جعلی بے بنیاد کیس بنایا گیا، رانا ثناء اللہ کو گھر کا کھانا نہیں ملتا تھا، آج جو کہہ رہے ہیں کہ حکومت بڑا غلط کر رہی ہے، میں تو غلط نہیں کررہا ، گرفتاری کے آرڈر میں نے نہیں دیے، گرفتاری کے آرڈر عدالتوں کی جانب سے ایشو ہوئے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائے گی، آج وہ شخص جو سب چیزیں خود کرتا ہے اس کا الزام ہمیں دے رہا ہے، آپ نے انصاف کی عدالتوں کا ملیا میٹ کردیا، آپ دنیا کو کیا پیغام بھیج رہے ہیں؟، عمران خان نیازی اگر یہ کہتے ہیں کہ میں صادق اور امین ہوں تو بہت بڑا جھوٹ بول رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ریاست بچانے کیلیے اپنی سیاست داؤ پہ لگا دی، جب ہم اپوزیشن میں تھے، ہمیں دیوار سے لگایا جارہا تھا، میں ، نواز شریف، رانا ثنا جعلی مقدمات میں روزانہ عدالتوں میں پیش ہوتے تھے، ہمیں عدالتوں میں گھسیٹا جاتا تھا، انہیں گھر کا کھانا نہیں ملتا تھا، کس نے کہا تھا میں ان کے کمروں سے پنکھے، باتھ روم اور ایئر کولر اڑادوں گا، تب تو کسی نے نوٹس نہیں لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری میں نے نہیں عدالتوں نے جاری کیے ہیں، عدالتیں مجھ پر مہربان ہوتیں، تو جب مجھے جیلوں میں ڈالا گیا، دہشت گردوں والی گاڑی میں مجھے پیشی کے لیے لایا جاتا، مجھے اسپتال جانا تھا تو میں نے ایمبولینس کی درخواست کی اور ایمبولینس آگئی لیکن مجھے پھر بھی قیدیوں والی گاڑی میں لے کر جایا گیا ، اُس وقت تو کسی نے ازخود نوٹس نہیں لیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران نیازی جو کام خود کرتا تھا آج اس کا الزام ہمیں دے رہا ہے، بیماری کا بہانہ بناکر عدالتوں میں پیش نہ ہونے کا مطلب ہے آپ قانون سے بالاتر ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحائف بیچ ڈالے یہ ہے اصل جرم، سب سے متبرک تحفہ جس پر خانہ کعبہ کا ماڈل تھا وہ ان کو ملا اور اس کو بیچ دیا اور قوم کے آگے جھوٹ بولا، بہت چبھتے ہوئے سوالات ہیں جن کا جواب پوری قوم کو چاہیے، عدل کا ترازو برابر ہوتا ہے اور آنکھیں بند کرکے فیصلے کرتا ہے، یہاں آنکھیں کھول کر عدل کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی الیکشن سے بھاگ نہیں سکتی ورنہ اس کا وجود ختم ہو جائے گا، ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کے ساتھ چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ کا حادثہ ہے کہ پہلی بار دو صوبوں میں الیکشن ہورہے ہیں اور دو میں نہیں ہورہے، ہماری پارٹی الیکشن کے لیے تیار ہے، جو بھی الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہو گا اس پر عمل کریں گے، فرض کی ادائیگی نبھارہے ہیں۔