اسلام آباد( اسٹاف رپورٹر )ڈیوٹی مجسٹریٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے 60 گرفتار کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
دوران سماعت ڈیوٹی مجسٹریٹ نے ریمارکس دیئے کہ جو شدید زخمی ہیں ان کو فوری علاج کی سہولت پمز ہسپتال میں فراہم کی جائے ۔جو لوگ کم زخمی ہیں انھیں اڈیالہ جیل میں طبی امداد فراہم کی جائے ۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ ملک امان کے سامنے پیش کیا گیا۔ سابق ایم این اے پی ٹی آئی امجد علی خان سمیت60 پی ٹی آئی کارکنان گرفتار ہوئے ۔ پی ٹی آئی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق ایم این اے امجد نیازی پر گرفتاری کے بعد پولیس نے شدید تشدد کیا ۔امجد نیازی کو علاج کیلئے ہسپتال تک بھی پولیس نہیں لیکر جارہی ۔
پولیس نے گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل کرنے کی استدعا کی تو وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار ایک ملزم افضل کو بھی پولیس نے گزرتے ہوئے گرفتار کیا ۔گرفتار افضل کا قطر کا ویزہ لگا ہوا ہے 24 کو ملزم کی قطر کی فلائٹ ہے ۔پولیس نے تعداد پوری کرنے کیلئے بے گناہ لوگوں کو بھی گرفتار کیا ۔
پی ٹی آئی وکیل نے راہگیر افضل کو رہا کرنے کی استدعا کی تو ڈیوٹی میجسٹریٹ نے ریمارکس دیئے کہ انسداد دہشت گردی کی ایف آئی آر ہے میں اے ٹی سی کورٹ کے دائرہ اختیار میں کیسے مداخلت کرسکتا ہوں، میرے پاس اختیار نہیں ہے کہ ان کو بری کروں دہشتگردی کی دفعہ ہے، میں صرف اس لیے کیس سن رہا ہوں کہ یہ گرفتار ہیں اور پولیس 24 گھنٹے سے ذیادہ اپنے پاس رکھ نہیں سکتی،
پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ امجد نیازی پر اتنا تشدد کیا گیا کہ اڈیالہ جیل جانے کے بھی قابل نہیں ۔ امجد نیازی کو میڈیکل کیلئے نہیں لے جایا جارہا ان کو سانس کا مسئلہ ہے۔امجد نیازی پر تشدد کے نشانات بھی ڈیوٹی مجسٹریٹ کو دکھائے گئے ۔ جس پر ڈیوٹی میجسٹریٹ نے ریمارکس دیئے کہ جو شدید زخمی ہیں ان کو فوری علاج کی سہولت پمز ہسپتال میں فراہم کی جائے ۔جو لوگ کم زخمی ہیں انھیں اڈیالہ جیل میں طبی امداد فراہم کی جائے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق رکن قومی اسمبلی امجد نیازی کا کہنا تھا کہ جو تصویر دکھائی گئی تشدد اس سے بھی زیادہ ہوا ،جتنا تشدد کرنا ہے کر لیں عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے