اسلام آباد ہائیکورٹ نے 10 جولائی کو کیس کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے، فائل فوٹو
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 10 جولائی کو کیس کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے، فائل فوٹو

عمران خان کی حفاظتی ضمانت میں27 مارچ تک توسیع

لاہور: لاہور ہائیکورٹ  نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت میں 27مارچ تک توسیع کر دی۔ عمران خان کے وکیل نے بیان حلفی عدالت میں جمع کرا دیا،تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ عدالت نے کسی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی ہو ۔

بیان حلفی کے متن کے مطابق عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں دائر کی جاچکی ہیں، امن وامان کی صورتحال کے باعث عمران خان کمرہ عدالت نہیں جا سکے، ہم نے 18 مارچ کو ضمانتوں کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔

نجی ٹی وی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2 رکنی بینچ درخواست پر سماعت کی۔ عمران خان عدالت  پیش ہو گئے، ان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پانچ حفاظتی ضمانتوں میں مزید توسیع کی استدعا کرتے ہیں،ہم آج صرف ایک ورکنگ ڈے مانگ رہے ہیں تاکہ عدالت جا سکیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں قانون دکھائیں کہ دوبارہ حفاظتی ضمانت دی جا سکتی ہو، ابھی تک ماضی میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا نہ ہی روایت ہے کہ حفاظتی ضمانت دوبارہ دی گئی ہو۔ آج عموما دو رکنی بینچ نہیں ہوتا، بہتر ہے کہ درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ دائر کریں۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہمیں خود سمجھ نہیں آ رہی کہ حفاظتی ضمانت کیسے لیں۔ دوبارہ حفاظتی ضمانت مٰیں مارجن بہت کم ہوتا ہے۔ عمران خان کو سکیورٹی بھی نہیں دی گئی۔ عمران خان خود روسٹرم پر آئے اور انہوں نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ میں جب اسلام آباد گیا تو تمام راستے بند تھے، آج بھی ہم خفیہ طور پر عدالت آئے ہیں۔ اسلام آباد عدالت میں پیش ہونے کیلئے گئے تو آنسو گیس چلی، لوگوں پر لاٹھی چارج ہوا۔ ہمیں اسلام آباد سے واپس ہونا پڑا۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، میں وہاں سے جان بچا کر نکلا ۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ عمران خان کی درخواست پر کوئی اعتراض ہے؟ سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست پر اعتراض ہے، عمران خان کو یہ درخواست اسلام آباد کی عدالت میں دائر کرنی چاہئے۔

قبل ازیں دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کی درخواستوں پر اعتراض عائد کیا گیا ہےکہ درخواستیں دوبارہ دائر کی گئی ہیں ، عمران خان انہی کیسز میں ضمانت لینے اسلام آباد گئے، 40 منٹ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر کھڑے رہے ۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان نے ضمانت کا غلط استعمال نہیں کیا، اسلام آباد میں عمران خان پر دو نئے مقدمے درج کر دیے گئے ، جو حالات ہیں جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد فی الحال نہیں جا سکتے، عمران خان  سابق وزیر اعظم ہیں اور انہیں سیکیورٹی تھریٹس ہیں ، عمران خان کے  پاس کوئی سیکیورٹی نہیں ۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت سے درخواست کرتے ہوئے  کہا کہ پانچ حفاظتی ضمانتوں میں مزید ٹائم دینے کی استدعا کرتے ہیں،  ہم نے پہلے سے لی گئی ضمانت میں توسیع مانگی ہے ۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس میں کہا کہ میرے مطابق ایسا کوئی قانون موجود نہیں ، جس پر سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہاکہ عمران خان کا کنڈکٹ سامنے ہیں ان پر کیسز ہوتے جا رہے ہیں اور ہم سامنا کرتے جا رہے ہیں ۔

عدالت نے عمران خان کی درخواست پر عائد اعتراض ختم کر تے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی ۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں درج 5 مختلف مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔