اٹارنی جنرل، وزارت خزانہ کے حکام چیف جسٹس کے چیمبر میں پیش ہوئے۔ فائل فوٹو
اٹارنی جنرل، وزارت خزانہ کے حکام چیف جسٹس کے چیمبر میں پیش ہوئے۔ فائل فوٹو

انتخابات التواکیس ،بینچ دوسری مرتبہ بھی ٹوٹ گیا

اسلام آباد: پنجاب اور خیبر پختون خوا میں انتخابات ملتوی کرنے کے کیس کے خلاف درخواست پر سماعت کیلیے بننے والا سپریم کورٹ کا دوسرا چار رکنی بینچ بھی ٹوٹ گیا، جسٹس جمال مندو خیل نے کیس سننے سے معذرت کر لی ۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال نے گزشتہ روز جسٹس امین الدین خان کے کیس سننے سے معذرت کے بعد نیا چار رکنی بینچ تشکیل دیا اور سپریم کورٹ کی جانب سے کیس کی کاز لسٹ جاری کی گئی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چار رکنی بینچ سماعت کیلیے کمرہ عدالت میں آیا تو جسٹس جمال مندو خیل نے کیس سننے سے معذرت کی اور کہا کہ مجھے گزشتہ روز کے حکم نامے کا انتظار تھا ،عدالتی حکم نامہ مجھے کل موصول ہوا، میں نے الگ سے اختلافی نوٹ بھی لکھا ہے، جسٹس مندو خیل نے اٹارنی جنرل کو اختلافی نوٹ پڑھنے کیلیے کہا ۔

جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ میں بینچ کا ممبر تھا ، تحلیل کرتے ہوئے مشاورت نہیں کی گئی، میں کل بھی کچھ کہنا چاہ رہا تھا ، فیصلہ لکھواتے وقت مجھے مشورے کے قابل ہی نہیں سمجھا گیا ،میں سمجھتاہوں کہ بینچ میں مس فٹ ہوں ۔

یاد رہے کہ پنجاب اور کے پی کے میں انتخابات کیس کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس امین الدین خان کچھ بات کرنا چاہتے ہیں،جسٹس امین الدین نے کہا کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے3 رکنی بینچ جس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حکم جاری کیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت مزید کیسز کی سماعت نہ کی جائے ، میں اس بینچ کا حصہ تھا ، لہٰذا میں یہ مناسب سمجھتاہوں کہ مجھے اس بینچ کا مزید حصہ نہیں رہنا چاہیے اس لیے میں کیس کی سماعت سے معذرت کرتاہوں۔