اسلام آباد: قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سپریم کورٹ کے حکم پرالیکشن کمیشن کو پنجاب میں انتخابات کیلیے 21 ارب روپے ارب جاری کرنے کا معاملہ قومی اسمبلی کے سپرد کردیا۔
یہ فیصلہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کیاگیا۔وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت وفاقی کنسولیڈیٹڈ فنڈز قومی اسمبلی میں پیش کریے گی اور وہاں سے منظوری طلب کی جائے گی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں موسی گیلانی نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کی دلیل مسترد کردی ۔
میرے اکاﺅنٹ سے پیسے نکالنے کااختیار میرے والد کو بھی نہیں،موسی گیلانی
موسیٰ گیلانی نے کہاکہ میرے اکاﺅنٹ سے پیسے نکالنے کااختیار میرے والد کو بھی نہیں ہوسکتا،اسٹیٹ بینک کون ہوتا ہے؟ان کاکہناتھا کہ پبلک منی کو قومی اسمبلی کی منظوری سے خرچ کیا جائے گا۔
قبل ازیں قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر 21 ارب مختص کردیے ہیں ،فنڈز مختص کیے ہیں لیکن یہ پیسے حکومت کے ہیں ، فنڈز مختص کرنے سے پیسے اکاﺅنٹ میں ہی رہیں گے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پراسٹیٹ بینک کو پنجاب میں انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے جاری کرنے کی آج آخری تاریخ ہے۔