اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) وزیر اعظم آزاد کشمیر کے انتخاب کے لیے بدھ کی شام کو ہونے والی اچانک اور غیر متوقع پیشرفت کے نتیجے میں رات ایک بجے اجلاس طلب کرلیا گیا اور ڈیڑھ بجے قائد ایوان کے انتخاب کا وقت مقرر کر دیا گیا۔ پس پردہ ہونے والی جوڑ توڑ کے نتیجے میں اسپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری انوارالحق وزارت عظمی کے لیے مضبوط امیدوار بن کر سامنے آگئے اور بلامقابلہ وزیر اعظم منتخب ہو گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پس پردہ ہونے والے مذاکرات میں پاکستان پیپلز پارٹی نےچوہدری انوار الحق کی حمایت کا فیصلہ کرلیا۔ اس کا اہم سبب یہ تھا کہ فارورڈ بلاک کے سربراہ بیرسٹر سلطان اپوزیشن اتحاد کے نامزد امیدوار چوہدری یاسین کو قبول کرنے پر کسی طور پر تیار نہ تھے اور چوہدری رشید کو بطور وزیراعظم امیدوار لانے پر زور دے رہے تھے تاکہ تین یا چھ ماہ بعد وہ خود وزارت اعظمی کی نشست پر براجمان ہو سکیں۔ سیاسی مبصرین اس اچانک اور غیرمعمولی پیشرفت پر حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ گزشتہ پانچ روز سے مسلسل قائد ایوان کے انتخاب کے لیے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ملتوی کیا جا رہا تھا کیونکہ حکمران جماعت تحریک انصاف نمبر گیم پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہو رہی تھی۔