اسلام آباد: پاکستان پییلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےتین رکنی بینچ کا اقلیتی فیصلہ مسلط کیا جارہا ہے، پی ڈی ایم پارلیمان کے ساتھ کھڑی ہے،صرف پنجاب میں الیکشن ون یونٹ لانے کی سازش ہے،گن پوائنٹ پر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سرپر بندوق رہی تو اتحادیوں کو نہیں منا سکوں گا، اقلیت کا فیصلہ مسلط کرنے کے فیصلے کو بندوق کی نوک سمجھتے ہیں کوشش کر رہے ہیں کہ ملک بھر میں ایک ہی دن الیکشن کرانے پر اتفاق رائے کیاجائے۔
بلاول بھٹو نے واضح طور پرکہا جب تک 3/2 کا فیصلہ ختم نہیں ہوتا ہم اسے بندوق کی نوک سمجھیں گے، اتحادیوں سے اتفاق کرتے ہیں کہ گن پوائنٹ پر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا ایک صوبے میں الیکشن ہونے کا اثر باقی تین صوبوں پر پڑے گا، مسائل کا حل نہیں نکالتے تو وفاق اور جمہوریت کو خطرہ ہے، کوشش ہے کہ مل بیٹھ کرعوام کی مشکلات کا حل نکالیں۔
چیئرمین پی پی نے کہا شروع سے یہی موقف رہا کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، آج جوصورتحال ہے کہ 90 دن کی خلاف ورزی ہم نے نہیں کسی اور نے کی، آدھے سے کم قومی اسمبلی ارکان نے استعفے دیے ہیں، قومی اسمبلی کی نشستوں پر بھی الیکشن نہیں ہوئے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا پشاور،لاہور، سندھ ہائی کورٹس سے استعفوں پر اسٹے آرڈر لیا گیا، ہم کل بھی ون یونٹ کے خلاف تھے اور آج بھی اس کے خلاف ہیں، عمران خان دور میں بھی پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہو سکے، اگر پنجاب میں چند عناصر کی ضد کی وجہ سے پہلے الیکشن ہوئے تو اس کا اثر مستقبل میں رہے گا۔
وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ ملک میں ون یونٹ لاگو کرنے کے لئے بیک ڈور سے سازش ہو رہی ہے ، ہم ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کے حامی ہیں، سیاسی مخالفین سے بھی ڈائیلاگ کرنا پڑے تو بھی کرنے چاہئیں، ہم نے مل کراتفاق رائے کرنا تھا کہ ڈائیلاگ کا طریقہ کار کیا ہونا ہے؟۔
بلاول بھٹو نے کہا ہم نے متحد ہو کر ایگزیکٹوز کو بتا دیا ہے کہ 4/3 کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہے، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کوایک سال گزرچکا ہے، 90 دن کی آڑ میں میں سازش کی جارہی ہے، کوشش ہوگی مذاکرات کے لیے اتحادیوں کو ایک پیج پر لائیں۔