سوات: واقعہ خودکش حملہ یا دہشت گردی نہیں لگ رہا ، آر پی او مالاکنڈ

پشاور(امت نیوز) دھماکا تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے والی جگہ پر ہوا، دھماکا غفلت یا کسی اور وجہ سے ہوا اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ آر پی او مالاکنڈ ناصر محمود ستی کے مطابق واقعے میں دہشت گردی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں دو دھماکے ہوئے ، جس مین 12 اہلکار شہید جبکہ 40اہلکار زخمی ہو گئے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے کبل میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پولیس سٹیشن کے قریب دو دھماکے ہوئے ہیں۔ دھماکوں کے فوری بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے۔دھماکے کے بعد علاقے کی بجلی بند ہو گئی ہے جبکہ ہسپتالوں میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہیں۔

ڈی پی او کا کہنا ہے کہ دھماکے سے تھانے کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے، دھماکے کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے۔ ابھی کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ دہشتگردی کی کارروائی ہے یا نہیں۔ایس پی شاہ حسن خان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ سوات میں ہونے والے بم دھماکوں میں 11 اہلکار شہید ہوئے ہیں، جبکہ دھماکے میں 29 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

تاہم ترجمان سوات پولیس کے مطابق واقعہ میں 12 اہلکار شہید ہوئے ہیں جبکہ 40 افراد شدید زخمی ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے سے تھانے کی عمارت کا ایک حصہ گرگیا۔اس حوالے سے ڈی ایچ او نے بتایا کہ دھماکے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور دھماکے کے بعد زخمیوں کو سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

بم دھماکوں کے بعد ضلع بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور تازہ دم پولیس اہلکار اور سیکویرٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔خون عطیہ کرنے کی اپیلوں کے بعد کئی پرجوش نوجوان خون کا عطیہ دینے ہسپتال پہنچ گئے۔

دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور شہداء کے درجات کی بلند کے لیے دعا کی ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے دھماکے میں زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد دینے کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔