گاڑی دریائے نیلم -رکشہ بہاولنگر نہر میں گرنے سے13جاں بحق

بہاولنگ/مظفرآباد / نیلم (نمائندگان امت) گاڑی دریائے نیلم۔رکشہ بہاولنگر کی نہر میں گرنے سے 13افراد جاں بحق ہوگئے۔وادی نیلم میں سیاحوں سے بھری جیپ دریا میں جاگری، جس کی وجہ سے9افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 5زخمی ہوگئے۔سیاحوں کا علق لاہور کے ایک ہی خاندان سے تھا۔ بہاولنگر میں رکشہ بے قابو ہو کر نہر میں جا گرا جس کے باعث 9 افراد پانی میں ڈوب گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق ڈوبنے والے5 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے جبکہ حادثے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق تاؤبٹ سے کیل آنے والی جیپ پھلاوئی کے مقام پر سڑک کی خستہ حالی کے باعث دریائے نیلم میں گری، گاڑی میں 12 سیاحوں سمیت 14 افراد سوار تھے،زخمیوں اور لاپتہ افراد میں 12 کاتعلق لاہور سے ہے جو سیر وتفریح کی غرض سے نیلم آئے تھے۔ ڈی ڈی ایم اے نیلم کا کہنا ہے کہ تاؤبٹ سے کیل آنے والی جیپ پھلاوئی کے مقام پر سڑک کی خستہ حالی کے باعث دریائے نیلم میں جاگری،گاڑی میں 12 سیاحوں سمیت 14 افراد سوار تھے،ریسکیو اہلکاروں نےزخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا۔ زخمیوں میں حسین ولد شیراز احمد،محمد ضمیر شیخ ولد شیخ صفدر ،معین احمد ولد جاوید اقبال،ابراھیم ولد عبدالمجید ڈرائیور شنڈاس نیلم،رفیق ولد ندیم کنڈیکٹر شنڈاس زخمی ہیں جبکہ لاپتہ ہونے والوں میں عمیر ولد صفدر شیخ ،شاہنواز ولد شیخ مقصود ،اظیر ولد اشرف،بلال ولد محمد مقبول،غلام میران ولد جاوید اقبال،زیشان ،ولید،رفیق ،،رحیم لاہور کے رہائشی ہیں ۔کمیونیکشن کا نظام دستیاب نہ ہونے کے باعث حادثہ کی بروقت اطلاع نہ مل سکی۔زخمیوں کو مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کیا ایمبولنس کی سہولت نہ ہونے سے لوڈر جیپوں پر کیل منتقل کیا گیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق لاپتہ افراد میں سے کسی کے بھی زندہ بچنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) کے ضلعی انچارج اختر ایوب کے مطابق دریا میں پانی کا بہاؤ کافی تیز ہے اور گاڑی کے کہیں کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گاڑی اتنی بلندی سے گری ہے کہ اس کے کچھ حصے دریا کی دوسری جانب بکھرے ہوئے ہیں۔ حادثے کے مقام پر گاڑی کے کچھ ٹکڑے بکھرے پڑے ہیں جبکہ اس کا بڑا حصہ دریا میں ڈوب چکا ہے۔ڈپٹی کمشنر نیلم سردار طاہر محمود کے مطابق تمام زخمیوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کیل میں ابتدائی طبی امداد کے بعد سی ایم ایچ مظفرآباد ریفر کر دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے بتایاکہ واٹر ریسکیو کی پروفیشنل ٹیم بھی حادثے کی جگہ پہنچ گئی ہے اور فوج، انتظامیہ پولیس اور سینکڑوں کی تعداد میں مقامی رضاکار امدادی کارروائیوں میں شریک ہوئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ حادثے والی جگہ پر پانی گہرا اور بہاؤ بہت تیز ہے، اس لیے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔دریں اثناء بہاولنگر میں رکشہ بے قابو ہو کر نہر میں جا گرا جس کے باعث 9 افراد پانی میں ڈوب گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق ڈوبنے والے5 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے جبکہ حادثے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے ، ڈوبنے والے 3 افراد کی لاشیں نہر سے نکال لی گئی ہیں،ایک بچی کی تلاش جاری ہے۔ہیڈ سیون آر کے قریب تیز رفتار رکشہ نہر ہاکڑہ میں گر ا۔لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، حادثہ تیز رفتاری اور رکشے کے بے قابو ہونے کی وجہ سے پیش آیا، پولیس نے مزید تفتیش شروع کر دی۔۔ جاں بحق ہونیوالے تین افراد کی لاشوں کو مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ، جہاں پوسٹمارٹم کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کردی جائیں گی۔