4روز میں 754 ملین روپے کا اسمگل شدہ سامان ضبط

اسلام آباد(امت نیوز)چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کسٹمز انٹیلی جنس کی طرف سے اسمگلنگ کی روک تھام میں کسٹمز انٹیلی جینس کی کارکردگی کو سراہنے کے لئے کسٹمز ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا۔ رواں ہفتے کے آخری چار دنوں کے دوران 754 ملین روپے مالیت کی اشیائے ضروریہ، خشک میوہ جات، سگریٹ، بھارتی ساختہ گٹکا اور شیشہ فلیور ضبط کرلئے گئےہیں۔ اسمگلنگ کے خلاف یہ کارروائیاں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن- کسٹمز نے صوبہ بلوچستان، راولپنڈی/اسلام آباد اور کراچی میں کی گئیں۔

وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس نے ملک بھر میں ضروری اشیا کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس فیض احمد چدھڑ نے ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس گوادر کے ساتھ  قابل اعتماد معلومات شیئر کیں کہ خضدار شہر اور اس کے گردونواح میں مختلف احاطوں/گوداموں میں بڑی مقدار میں یوریا کھاد اور چینی کو ذخیرہ کیا گیا ہے جسے بلوچستان سے افغانستان اسمگلنگ کیا جانا تھا۔

29 اپریل میں کسٹمز انٹیلی جنس ٹیم نے فرنٹیئر کور، قلات سکاؤٹس، خضدار، ضلع انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے ایک فارم ہاؤس کی تلاشی لی اور احاطے سے کھاد کے 26,407 تھیلے یوریا اور چینی کے 8,209 تھیلے برآمد کیے۔ ضلع خضدار میں ایک اور چھاپے کے دوران پاکستانی یوریا کھاد کے 10,630 تھیلے اور چینی کے 3,770 تھیلے برآمد کیے گئے۔ آپریشن کے تیسرے مرحلے میں جوائنٹ ٹیم ایک مقامی بازار ارباب کمپلیکس پہنچی۔ جہاں کی دکانیں ضروری اشیاء کی غیر قانونی ذخیرہ اندوزی کرنے کے لیے کرائے پر دی گئی تھیں۔ ہر دکان کی مکمل تلاشی کے نتیجے میں 33 مختلف دکانوں سے چینی کے 22,978 تھیلے اور یوریا کھاد کے 2,646 تھیلے برآمد ہوئے۔

ان تین کارروائیوں کے علاوہ گزشتہ دنوں کسٹمز انٹیلی جنس بلوچستان کی جانب سے مزید دو آپریشن کیے گئے جن میں گڈانی اور نوشکی میں یوریا کھاد کے 2200 تھیلے اور چینی کے 10,000 تھیلے قبضے میں لیے گئے۔

اسی طرح اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ کے خلاف جاری مہم کے دوران کسٹمز انٹیلی جنس نے یوریا کھاد کے 41,883 تھیلے ضبط کیے ہیں جن کی مالیت 167.532 ملین روپے ہے اور چینی کے 44,957 تھیلے ضبط کیے جن کی مالیت 224.785 ملین روپے ہے۔

گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والی ان کارروائیوں کے نتیجے میں 392.317 ملین روپے کی مجموعی مالیت کی اشیائے ضروریہ کی افغانستان سمگل کرنے کی کوششوں کو  ناکام بنا یا گیا ہے۔ جو اسمگلنگ مافیا کے لیے ایک سخت دھچکاہے۔

ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس فیض احمد چدھڑ کے ذریعے موصول ہونے والی ایک اور مخصوص اطلاع پر ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس راولپنڈی اور ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے عملے نے 2 مئی کو رتہ امرال، راولپنڈی میں واقع موسیٰ گودام میں ایک مشترکہ آپریشن کیا۔ اور مختلف سمگل شدہ اشیاء کی بھاری مقدار برآمد کر لی۔

آپریشن کے دوران پکڑے گئے اسمگل شدہ سامان کو  کسٹمز انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر منتقل کیا گیا اور ان میں اسمگل شدہ بیس عدد ٹرک بادام، کاجو، اخروٹ، سگریٹ، چائے وغیرہ شامل ہیں جن کی مالیت 300 ملین روپے ہے۔

اس انسداد اسمگلنگ آپریشن کو ایڈیشنل ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس شاہد جان اور ڈپٹی ڈائریکٹر سالک محمود نے ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس عرفان واحد کی براہ راست نگرانی میں انجام دیا۔ ڈائریکٹر جنرل فیض احمد چدھڑ نے پوری رات مسلسل بیک اپ سپورٹ اور رہنمائی فراہم کی، کیونکہ آپریشن 14 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ امن و امان کی کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کو ناکام بنانے کے لیے راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس کی سینئر کمانڈ کو اعتماد میں لیا گیا تھا۔ جنہوں نے آپریشن کے دوران بہترین تعاون کیا۔

ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس  فیض احمد چدھڑ کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس، کراچی کو ایک اور مصدقہ اطلاع دی گئی کہ بولٹن مارکیٹ، صدر کے قریب واقع ایک نجی گودام میں غیر ملکی اسمگل شدہ سگریٹ، گٹکا اور کاسمیٹکس کی بھاری مقدار ذخیرہ کی گئی ہے۔

اس اطلاع پر ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس کراچی، انجینئر حبیب احمد وڑائچ کی نگرانی میں مذکورہ ذخیرے کو ضبط کرنے کے لیے انسداد اسمگلنگ آپریشن کا منصوبہ بنایا گیا۔ کسٹمز انٹیلی جنس، کراچی کی ٹیم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے 03 مئی 2023 کو صبح کے اوقات میں اس کارروائی کو انجام دیا اور آپریشن کے دوران 2.2 ملین اسمگل شدہ سگریٹ، بھارتی ساختہ  گٹکا اور شیشہ فلیور کے 0.3 ملین پاؤچ برآمد کئے گئے۔ ضبط شدہ سامان کی کل مالیت 61.3 ملین روپے ہے۔

واضح رہے کہ کراچی اور راولپنڈی میں جن گوداموں سے مذکورہ سمگل شدہ سامان برآمد ہوا ہے وہ کراچی اور راولپنڈی کے گنجان آباد علاقوں میں واقع ہیں۔

مقامی باشندے جو اسمگلروں اور ان کے ساتھیوں کے زیر اثر ہیں وہ اکٹھے ہو جاتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو جب بھی کوئی کارروائی کی جاتی ہے اسے انجام دینے سے روکتے ہیں۔ اس پس منظر میں کسٹمز انٹیلی جنس، ٹیموں کے لیے فوری آپریشن کرنا انتہائی مشکل تھا۔ تاہم، ان کو ایک جامع منصوبہ بندی اور پیشہ ورانہ طریقے سے عمل میں لایا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسمگل شدہ سامان کی بھاری مقدار کو کسی قسم کے نقصان کے بغیرضبط کیا جائے۔

اسمگلنگ کی لعنت سے نمٹنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی کوششوں کے اعتراف میں چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے 4 مئی 2023 کو کسٹمز انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور  فیض احمد، ڈائریکٹر جنرل اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔

ڈائریکٹر جنرل نے چیئرمین ایف بی آر کو یقین دلایا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق ملک میں سمگلنگ کے خاتمے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس نے اسمگلروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لیے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر کا دورہ سمگلروں کے لیے بھی مضبوط پیغام ہے کہ ملک کے کسی بھی علاقے میں سمگلنگ برداشت نہیں کی جائے گی