پونے(امت نیوز) بھارت حکومت نے دفاع سائسدان پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتارکرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ۔ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کی لیبارٹری میں کام کرنے والے ایک سائنسدان جو وزارت دفاع، بھارت کے ماتحت ہے، کو پاکستانی خاتون جاسوس کے ساتھ انتہائی حساس بھارتی دفاعی معلومات شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے 9 مئی تک ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
بھارتی دفاعی سائنسدان جس کی شناخت 59 سالہ پردیپ کورولکر کے نام سے کی گئی ہے، پونے مہاراشٹر میں ڈی آر ڈی او کی ایک لیب میں مقیم تھے،مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے گرفتار کیا، جس نے خصوصی جج ایس آر نوندر کی عدالت کے حکم کے بعد اب اسے حراست میں لے لیا ہے۔
پردیپ کورولکر کو جاسوسی اور سیکیورٹی سے متعلق حساس معلومات ایک ایسی خاتون کے ساتھ شیئر کرنے کے الزامات کا سامنا ہے جو پاکستانی انٹیلی جنس ایجنٹ کا مشتبہ ہے۔ ان کے خلاف الزامات آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 3 (جاسوسی) اور 5 (معلومات کی غلط ترسیل) سے متعلق ہیں۔
اے ٹی ایس کے بیان کے مطابق، ڈی آر ڈی او کے سائنسدان نے پاکستانی جاسوس سے واٹس ایپ پر وائس میسیجز اور ویڈیو کالز کے ذریعے بات کی۔ بھارتی سائنسدان نے مبینہ طور پر پاکستانی جاسوس کو میزائل کی تصویر دی تھی اور اس کی لوکیشن بھی بتائی تھی۔ اس نے اسے اپنی کچھ تصاویر بھی دیں جو بعد میں اسے بلیک میل کرتی تھیں۔
وہ مہاراشٹر اے ٹی ایس کے جال میں اس وقت پھنسا جب دہلی میں ڈی آر ڈی او کے ویجیلنس اور سیکورٹی آفس سے اس کے خلاف شکایت آئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شکایت کے بعد سائنسدان کا لیپ ٹاپ اور سیل فون قبضے میں لے لیا گیا اور انہوں نے ہنی ٹریپ اور معلومات کے تبادلے کی تصدیق کی۔ انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
پردیپ خاتون کے ساتھ رابطے اور ملاقات کے بارے میں بتایا گیا کہ پاکستانی انٹیلی جنس نے جاسوس کو ہندوستان سے انجینئرنگ کے طالب علم کے روپ میں ظاہر کرنے کے لیے حاصل کیا جس نے سائنسی دلچسپی کے بغیراس سائنسدان سے رابطہ کیا۔ اورہی یہ پہلا تعارف ہنی ٹریپ کا باعث بنا۔