اسلام آباد(امت نیوز) وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ’افغانستان میں امن و استحکام‘ کی اہمیت پر زور دیا اور اس کے حصول کے لیے چین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اسلام آباد میں پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا چوتھا دور منعقد ہوا جس کی مشترکہ صدارت وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور چینی وزیر خارجہ چن گانگ نے کی۔
چینی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ اس سال چین پاک اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کی ایک دہائی مکمل ہورہی ہے جس سے پاکستان میں سماجی اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع اور لوگوں کی زندگیوں میں بہتری کو تیز کیا ہے۔
🇵🇰🤝🇨🇳 #Live: Foreign Minister @BBhuttoZardari and Chinese Foreign Minister @AmbQinGang addressing a joint press stakeout on the occasion of 4th Pakistan-China Foreign Ministers' Strategic Dialogue@ForeignOfficePk #PakChinaFriendship https://t.co/VMvuaP5KB1
— Radio Pakistan (@RadioPakistan) May 6, 2023
انہوں نے کہا کہ یہ راہداری منصوبہ دنیا بھر کے تمام سرمایہ کاروں کیلئے کامیابی کی اقتصادی پہل ہے، پاکستان چین کی فراخدلانہ اور بروقت مدد کیلئے اس کا تہہ دل سے شکر گزار ہے کیونکہ ہم عالمی معیشت میں سرد مہری کا مقابلہ کرتے رہتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین نے ہمیشہ دوطرفہ امور اور کثیرالجہتی فورمز پر بنیادی قومی مفادات کے معاملات پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، ہم جموں و کشمیر تنازع پر اس کے اصولی مؤقف سمیت تمام مسائل پر چین کی ثابت قدم حمایت کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں قوموں کے باہمی فائدے کیلئے شراکت داری کی اہمیت سے بھی اتفاق کیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور آنیوالی دہائیوں میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہیں گے، پاکستان اپنے قومی مفادات میں چین کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاک چین دوستی غیر متزلزل ہے، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی گرم جوشی اور اعتماد کثیر الثقافتی تعاون کی روشن مثال ہے، یہ دوستی ایک تاریخی حقیقت اور دو قوموں کا متفقہ انتخاب ہے۔
وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم ابھرتے ہوئے عالمی خدشات جیسے انسانی حوصلہ افزائی موسمیاتی تبدیلی کی روشنی میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے چین کے ساتھ منسلک رہنے کیلئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ افغانستان میں امن و استحکام خطے میں سماجی اقتصادی ترقی، روابط اور خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے، ہم پرامن، مستحکم، خوشحال اور متحد افغانستان کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔
چینی وزیرخارجہ چن گانگ وزیرخارجہ بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین افغانستان اور پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی و انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے کو تیار ہے تاکہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے.
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان عوام کے مصائب بہت سالوں سے جاری ہیں، عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ افغان عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوشیش کرے، ہمارا مقصد افغانستان پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے، چین سہہ فریقی مذاکرات کرانے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چین پاکستان کی ہر معاملے میں مدد کرتا رہے گا، امید ہے سیاسی قوتیں مل بیٹھ کر سیاسی استحکام کے لئے کوشش کریں گی، تاکہ پاکستان معاشی اور داخلی سطح پر ہمارے ساتھ آگے بڑھ سکے۔