کراچی میں نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوگیا، امتحانات شروع ہونے سے قبل ہی بد نظمی نظر آئی جہاں بیشر امتحانی مراکز اچانک تبدیل ہونے سے طلبا رل گئے۔
مختلف امتحانی مراکز میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے امیدواروں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ حسب معمول نقل اور بد نظمی اپنے عروج پر رہی،اسکولوں کے باہر والدین کیلیے بیٹھنے اور پینے کے ٹھنڈے پانی کا انتظام نہ ہونے سے پریشانی کا سامنا رہا ۔
کراچی میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے، صبح ساڑھے 9 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک نویں جماعت کمپیوٹرسائینس کا پرچہ لیا گیا۔
میٹرک بورڈ انتظامیہ کی نااہلی بھی کھل کر سامنے آئی جب اچانک امتحانی مراکز تبدیل کرنے سے طلبہ دربدر ہوئے۔
چئیرمین میٹرک بورڈ سید شرف علی شاہ، سیکریٹری سید محمد علی شائق اور ناظم امتحانات حبیب اللہ سہاگ نے سندھی مسلم سوسائٹی میں قائم امتحانی مرکز کا دورہ کیا۔
چیئرمین میٹرک بورڈ نے میڈیا سے گفتگو میں امتحانی عمل کو نارمل قرار دیتے ہوئے شکایات اور مسائل پر کہا کہ اسکول انتظامیہ کے کہنے پر سینٹرز تبدیل کیے گئے۔
گلستان شاہ لطیف بوائز اسکول میں طلبا سخت گرمی اور حبس کی کیفیت میں رہے اور لوڈ شیڈنگ کا عمل مستقل رہا۔