سوات(بیورورپورٹ)سوات میں پنجاب سے آٹا اور گندم کی ترسیل پر پابندی کے خلاف ڈیلران نے دکانیں بند کرکے سڑکوں پر نکل آئے۔ پنجاب سے خیبر پختونخو امیں گندم اور آٹا کی ترسیل پر پابندی اور حکومتی کوٹہ بند ہونے کے باعث سوات میں آٹا بحران سنگین ہوگیا ہے اور بلیک پر پنجاب سے آٹا لائےجانے کے باعث بیس کلوگرام کے تھیلے کی قیمت 3500روپے تک پہنچ گئی ہے۔ سرکاری کوٹہ بند اور پنجاب حکومت کی پابندیوں کے خلاف سوات کے آٹا ڈیلران نے ضلع بھر میں اپنی دکانیں بند کرکے ہڑتال کردی،ڈیلران نے نشاط چوک میں دھرنادیا اور شدید نعرے بازی کی،اس موقع پر آٹا ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی فضل کریم اور دیگر رہنماؤں نے کہاکہ گزشتہ پانچ سال سے پنجاب سے خیبر پختونخوا میں آٹے اور گندم کی ترسیل پر پابندی ہے جوقانون اور آئین کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ہی پاکستان میں الگ الگ قوانین اور پابندیاں ناقابل برادشت ہے انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ پورے ملک کے وزیر اعظم ہونے کا ثبوت دیکر خیبر پختونخوا میں گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی کے نوٹس لیں اور ہمارے مطالبات تسلیم کریں بصورت دیگر ہم شدیداحتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔