اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)ملک میں موبائل انٹرنیٹ سروس کی بندش کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں اور حکومتی محصولات کو بھاری مالیاتی خسارے کا سامنا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ منگل سے انٹریٹ سروس کی بندش سے ٹیلی کام سیکٹر کو 82کروڑ روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے جبکہ موبائل انٹرنیٹ کے تعطل سے حکومتی محصولات میں بھی 28کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی۔موبائل انٹرنیٹ پر منحصر ایپس بند ہونے سے ان سے منسلک افراد کی دیہاڑی شدید متاثر ہوئی۔ انٹرنیٹ سروس کی بندش سے ڈیجیٹل ادائیگیاں اور کریڈٹ کارڈز بھی متاثر ہوئیں جس سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔پاکستانی ٹیلی کام اتھارٹی کے مطابق انٹرنیٹ کا تعطل غیر معینہ مدت کے لیے ہے۔ ٹیلی کام انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل فون انٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 12.50کروڑ ہے اور منگل کی شب سے موبائل انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہونے سے موبائل کمپنیوں کو بھاری مالی نقصانات کا سامنا ہے۔ موبائل انٹرنیٹ بند ہونے سے حکومت ٹیکس ریونیو بھی کم موصول ہوئے ہیں۔ویب سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق پاکستان میں فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ساتھ ہی ملک بھر کے اہم شہروں میں موبائل انٹرنیٹ اب بھی بند ہے جبکہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ تک شہریوں کو رسائی حاصل ہے۔اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ مکمل بند ہے تاہم براڈ بینڈ انٹرنیٹ چل رہا ہے مگر سست روی کا شکار ہے۔سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین وی پی این سروسز کا استعمال کر کے ٹوئٹر اور فیس بک جیسی سروسز تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔