لاہور(اُمت نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے ڈی پی او سیالکوٹ سے سینئر صحافی عمران ریاض کی جیل سے رہائی کی فوٹیج طلب کرلی،چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہاکہ کب رہا ہوئے، سارا ریکارڈ جمع کروایا جائے ۔
.ہائیکورٹ میں سینئرصحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے محمد ریاض کی جانب سے اپنے بیٹے جرنلسٹ محمد عمران ریاض کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی ، آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر اور ڈی پی او سیالکوٹ حسن اقبال پیش ہوئے۔
ڈی پی او سیالکوٹ نے کہاکہ عمران ریاض کو جیل سے رہا کردیا گیا ہے، چیف جسٹس نے ڈی پی حسن اقبال سے استفسار کیاکہ آپ نے گرفتار کیا ، ریکارڈ کہاں ہے ،ڈی پی او نے عدالت میں روزنامچہ پیش کیا ۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ڈی پی او سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے کہاں سے گرفتار کیا اور کہاں پیش کیا؟ڈی پی او سیالکوٹ نے کہاکہ ایئر پورٹ پولیس نے گرفتار کیا اور کینٹ تھانے میں رکھا اور پھر جیل منتقل کر دیا، بیان حلفی دینے پر جیل سے رہا کر دیا۔
چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے ڈی پی او کے بیان پر اظہار برہمی کیا، چیف جسٹس نے ڈی پی او سے کہاکہ میںآپ کو سپیئر نہیں کروں گا، پٹیاں اتروا کر بھیجوں گا ۔
عدالت نے عمران ریاض کی جیل سے رہائی کی فوٹیج طلب کر لی ، چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہاکہ کب رہا ہوئے، سارا ریکارڈ جمع کروایا جائے ،عدالت نے عمران ریاض کی گرفتاری پراظہار برہمی کرتے ہوئے جیل سے رہائی کے متعلق 15 مئی کو ریکارڈ طلب کرلیا۔