نگراں وزیراعلیٰ کے پی کا ریڈیو اسٹیشن کا دورہ-نقصانات کا جائزہ لیا

پشاور (نمائندہ خصوصی)نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ہفتے کے روز ریڈیو پاکستان پشاور اسٹیشن کا دورہ کیا اور گزشتہ دنوں مظاہرین کی طرف سے توڑ پھوڑ کے دوراں عمارت کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ نگران صوبائی وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، اسٹیشن(باقی صفحہ 9بقیہ نمبر20) ڈائریکٹر اعجاز خان اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان پشاور نے وزیر اعلی کو اسٹیشن کو پہنچنے والی نقصانات کے بارے میں وزیر اعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریڈیو پاکستان کی عمارت کے علاوہ پرانے ریکارڈ، گاڑیوں، کمپیوٹرز، اور دیگر قیمتی مشینری کو نقصان پہنچایا گیا ہے جبکہ واقعے میں ریڈیو پاکستان کے دو ملازمین شدید زخمی ہوئےہیں۔ وزیر اعلی نے ریڈیو پاکستان کو پہنچنے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ پشاور ریڈیو اسٹیشن بر صغیر کے دو قدیم ترین ریڈیو اسٹیشنز میں سے ایک ہے،ایک قومی اثاثہ اور تاریخی ورثہ ہےاور عوام کو بروقت معلومات کی فراہمی کے علاوہ مقامی ادب اور ثقافت کو فروغ دینے میں ریڈیو پاکستان پشاور کا بہت بڑا کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی ورثے کو اس طرح کا نقصان پہنچانا انتہائی افسوسناک ہے،جن عناصر نے بھی ریڈیو پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے انہوں نے بہت بڑی ذیادتی کی ہے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا دراصل اپنی املاک کو نقصان پہنچانا ہے کیونکہ سرکاری املاک عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں محمد اعظم خان نے کہا کہ ریڈیو اسٹیشن کو پہنچنے والے نقصانات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس کی بحالی کے لئے معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا جبکہ صوبائی حکومت بھی ریڈیو اسٹیشن کی بحالی میں ہر ممکن تعاون کرے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ گزشتہ دنوں پرتشدد مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ میں ملوث 900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، کچھ افراد کو موقع پر ہی گرفتار کیےگئےہیں جبکہ باقی افراد کی گرفتاری کے لئے کاروائیاں جاری ہیں اور توڑ پھوڑ میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کرکے انہیں قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائیں گی۔