پاکستان کی تباہی ججوں کے فیصلوں سے ہوئی،مریم نواز

اسلام آباد(امت نیوز)مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزرمریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی تباہی بھی ججوں کے فیصلوں سے ہوئی ہے۔پی ڈی ایم کےکارکن تپتی دھوپ میں صبح سےموجودہیں،چیف جسٹس سےپوچھتی ہوں عوام کاسمندردیکھ کرخوشی ہوئی یانہیں؟آؤاوردیکھویہ ہےحقیقی عوام،چیف جسٹس صاحب آپ نے ڈھٹائی سے عمران خان کی سہولت کاری کی۔
سپریم کورٹ کے باہرپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ہم آئین وقانون بنانےاورقانون کااحترام کرنےوالےلوگ ہیں،اس عمارت کوآپ نےعمران داری سےداغ دارکرنےکی کوشش کی،ہم آج یہاں احتجاج نہیں کرناچاہتے،ملک کی بہتری یہاں سےہوتی ہے،انہی کےفیصلوں سےتباہی ہوتی ہے،آج عمران خان کی سہولت کاری کرنےوالےعمران داروں کی بات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی قانون بنانہیں اوراس پرعملدرآمدروک دیاگیا، پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے،اس سےٹکرلےکربیٹھ گئے،60ارب کرپشن کےملزم کوکہاگیا ویلکم آپ سے ملکربہت خوشی ہوئی۔
مریم نواز نے کہا اس عمارت سےمظلوم کوانصاف ملتاتھا،جمہوریت کومضبوط ہوناتھا،اس عمارت سےپارلیمنٹ کی مضبوطی کی بات ہونی چاہیےتھی،جمہوریت مضبوط کرنےکی ذمہ داری اس عمارت کی تھی،فتنہ پھیلانےوالوں کوانجام تک پہنچانااس عمارت کی ذمہ داری تھی،جس عمارت سےانصاف ہوناتھا،وہاں سےکچھ لوگ انصاف کاقتل کررہےہیں۔
مریم نواز نے کہا منتخب وزیراعظم کوگھربھیجاجاتاہے،کسی کوپھانسی لگائی جاتی ہے،کسی وزیراعظم کوبیٹےسےتنخواہ نہ لینےپرگھربھیجا جاتاہے۔
اس سے پہلے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ ایک آدمی کرپٹ ہے تو عدالت کیسے اس کو ریلیف دے سکتی ہے۔ یہ عدالتیں عمران خان کی عاشق ہو چکی ہیں
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ میں موجودہ چیف جسٹس کو کہتا ہوں کہ اگر آپ اس شخص کے ساتھ کوئی نیکی کررہے ہیں تو کل جب آپ سیٹ پر نہیں ہوں گے تو اس نے آپ کو بھی نہیں پوچھنا۔ یہ خود غرض شخص ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ پاکستان کا آئین ہی بالا دست ہے اور عوام سمجھتے ہیں کہ اس ملک میں قانون کی حکمرانی ہے۔ میرا پی ڈی ایم اور موجودہ حکومت کے سامنے مطالبہ ہے کہ وہ ترمیم جس نے اس عدلیہ کو بے لگام کیا اس انیسویں ترمیم کو منسوخ کیا جائے۔
پاکستان مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا کے صدر امیر مقام نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک جماعت کے لیے ایک دوسری کے لیے دوسرا قانون یہ رویہ ہمیں قبول نہیں ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ اسلام آباد میں شاہراہ دستور تو موجود ہے لیکن شاہراہ انصاف کی کمی ہے کیوں کہ یہاں پر انصاف صرف منظور نظر لوگوں اور ایلیٹ کلاس کو ہی ملتا ہے۔