قومی سلامتی کمیٹی نے آرمی ایکٹ ٹرائل کے فیصلے کی تائید کردی

اسلام آباد(امت نیوز)قومی سلامتی کمیٹی  نے فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کے فیصلے کی تائید کردی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں سروسز چیفس، سلامتی سے متعلق اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی قومی سطح پر یوم سیاہ کے طورپر منایا جائے گا

اعلامیے کے مطابق  فورم نے سیاسی اختلافات کو محاذ آرائی کے بجائے جمہوری اقدار کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات، مقامات پر حملہ کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، ملک میں تشدد اور شرپسندی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، تشدد اور شرپسندی کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔

قومی سلامتی کمیٹی  نے ذاتی اورسیاسی فائدےکے لیے جلاؤ، گھیراؤ اور فوجی تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ فوجی تنصیبات اور عوامی املاک کی حرمت کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائیگی اور 9 مئی کے یوم سیاہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائےگا

قومی سلامتی کمیٹی نے آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل، شرپسندوں، منصوبہ سازوں، اشتعال پر اکسانے والوں کو کٹہرے میں لانے اور سہولت کاروں کے خلاف مقدمات درج کرکے انصاف کے کٹہرے میں لانے کے فیصلے کی بھی تائید کی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے شرکانے شہدا اور اُن کے اہل خانہ کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے سوشل میڈیا قواعد وضوابط کے سختی سے نفاذ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ بیرونی سرپرستی اور داخلی سہولت کاری سے کیے گئے پروپیگنڈے کا سد باب کیا جائے گا اور پروپیگنڈا کرنے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔