کراچی (امت نیوز)3 روز قبل قصور کے پاس ماہی گیروں کے جال میں گھڑیال پھنسنے کی اطلاعات ملی تھیں جس کے بعد ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی ٹیم نے علاقےکا دورہ کیا اور گھڑیال کی تین دہائیوں بعد پاکستان میں موجودگی کی تصدیق کی۔
ترجمان ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کا کہنا ہےکہ قصور کے قریب بالغ کے ساتھ نوعمر گھڑیال کا بھی مشاہدہ بھی کیا گیا، گھڑیال کی دریافت کے بعد اس کی آبادی کی حفاظت اور نسل بڑھانےکے اقدامات کیے جائیں گے۔ترجمان کے مطابق مقامی ماہی گیروں نے ایک سال قبل بھی اوکاڑہ اور ہیڈ سلیمانکی میں گھڑیالوں کو دیکھا تھا لیکن اس وقت یہ واقعات رپورٹ نہیں ہوئے تھے۔
ماہرحیاتیات مہربان علی بروہی کے مطابق 1985 میں نارا کینال میں گھڑیال آخری بار دیکھا گیا تھا،گھڑیال مگرمچھ کی قسم سےتعلق رکھتا ہے، حالیہ سیلاب کےبعد بھارت نےمدھیہ پردیش سے دریائے بیاس میں پانی چھوڑا تو گھڑیال ممکنہ طور پر دریائےستلج کے راستے پاکستان میں داخل ہوئے۔ماہرین کے مطابق گھڑیال بے ضرر جانور ہے اور زندہ رہنےکےلیےمچھلیاں کھاتا ہے۔