لاہور(اُمت نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے وجوہات کے بغیر نظر بندیوں کے جاری نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیئے،عدالت نے نظر بند افراد کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا
عدالت کا مزید نظر بندی تک ڈپٹی کمشنرز کو 5 ہزار روپیہ یومیہ جرمانہ کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس امجد رفیق نے کیس کی سماعت کی،لاہور ، وزیر آباد ،سیالکوٹ سمیت دیگرز اضلاع کے ابوبکر صدیق بھٹہ نظربند افراد کی درخواستوں پر سماعت ہوئی
عدالت نے نظر بندیوں کے حوالے سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی میٹریل کے بغیر کسی شہری کو کیسے نظر بند کیا جاسکتا ہے
عدالت نے پنجاب حکومت کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے درخواست گزار نظر بند افراد کی درخواستیں منظور کرلیں اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس امجد رفیق نے حکم دیا کہ جب تک نظر بند شخص رہا نہیں ہوتا،اس وقت تک ڈی سی روزانہ کی بناپر پانچ ہزار ادا کرے گا اور یہ جرمانہ کی رقم نظر بند شخص کو ادا کی جائے۔
جسٹس امجد رفیق نے اپنے حکم میں لکھوایا کہ حکومت نقص امن و عامہ کیلئے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات کرے ،حکومت جن کو شر پسند سمجھتی ہے ، ان کو قومی دھارے میں لائے ، حکومت اپنے ہی لوگوں کےخلاف جنگ شروع نہ کرے، درخواست گزاروں نے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے نظر بند کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا تھا۔