عمران خان کی خاتون رکن کانگریس سے گفتگو کی مزید تفصیلات آگئیں

کراچی (امت نیوز)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور امریکی کانگریس کی خاتون رکن میکسین مور واٹرزکے درمیان گفتگو میں مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں

زوم کال پر ہونے والی اس گفتگو میں میزبان نے دونوں شخصیات کا تعارف کرایا اور بتایا کہ عمران خان پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں، ان پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں تین گولیاں ان کے دائیں پیر میں لگیں

میزبان نے دعویٰ کیا کہ 99فیصد پاکستانی امریکن عمران خان کو سپورٹ کرتے ہیں ۔

میزبان نے میکسین مور واٹرز کا تعارف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کیلی فورنیا کی سینئر کانگریس رکن ہیں ۔ نومبر 22 میں وہ 16 ویں بار رکن منتخب ہوئیں۔ پاکستانی امریکن کی بڑی تعداد ان کی دوست ہے

عمران خان نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت انتہائی نازک صورت حال سے دوچار ہے ۔میری حکومت سابق آرمی چیف نے برطرف کی ۔ پاکستان میں فوج بہت طاقتور ہے،سابق آرمی چیف نے موجودہ حکومت کے ساتھ سازش کی

عمران خان نے کہا کہ میری حکومت جاتے ہی اگلے روز ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔ اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا۔ پہلے جب حکومت جاتی تھی تو لوگ جشن مناتے تھے

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہناتھاکہ پاکستان میں آدھا وقت مارش لا رہا ، آدھا وقت دو خاندانوں کی حکومت رہی ۔ میں اس دو پارٹی سسٹم کے باہر سے آیا ۔میری حکومت جانے پر لوگ باہر اس لیے آئے کہ پچھلے سترہ برسوں میں میری حکومت  نے کورونا اور بدترین معاشی حالات کے باوجود سب سے بہترین اکنامک پرفارمنس دی ۔

عمران خان نے کہا کہ دوصوبوں میں حکومت تحلیل کرنے کے بعد آئین کےمطابق 90روز میں الیکشن کرائے جانے تھے ۔لیکن وفاقی حکومت نے الیکشن کرانے سے انکار کردیا ۔ہم سپریم کورٹ گئے، سپریم کورٹ نے 14 مئی کو الیکشن کرانے کی تاریخ دی ۔حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی  مخالفت کردی کیونکہ انہیں پتہ تھا کہ وہ ہار جائیں گے۔الیکشن سے انکار کرکے انہوں نےآئین کی خلاف ورزی کی

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میری کی پارٹی کے خلا ف بدترین کریک ڈاون کیا گیا۔ میرے کارکنوں پر تشدد کیا گیا ۔ مجھ پر 145کیسز بنائے گئے، جن میں دہشت گردی کے بھی مقدمات شامل تھے چند ماہ کے دوران

میری پارٹی دن بدن مقبول ہورہی تھی ۔ مجھے راستے سے ہٹانے کےلیے دو بار قاتلانہ حملے ہوئے میڈیا پر پابندی لگائی  کہ مجھے لائیو نہ دکھائیں

امریکی رکن کانگریس میکسین مور واٹرزنے عمران خان کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت اس معاملے کو دیکھے گی ۔ ان کا کہناتھاکہ ان کی حکومت دنیا بھر میں جمہوریت کی حمایت کرتی ہے