خواجہ سراؤں نے ٹرانسجینڈرایکٹ پرشریعت کورٹ کافیصلہ مسترد کردیا

کراچی(امت نیوز)خواجہ سراؤں کے ایک گروپ نے شریعت کورٹ کے تحت ٹرانسجینڈر ایکٹ کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

کراچی پریس کلب میں ٹرانسجینڈر کمیونٹی کی رہنما بندیا رانا، شہزادی رائے، مہرب معیز اعوان، سرخ حنا اور وکیل سارہ ملکانی سمیت دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شریعت کورٹ کا فیصلہ دباؤ میں لیا گیا ہے جس سے خواجہ سراؤں کو صدمہ پہنچا ہے، اس فیصلہ کے تحت دو مسائل پیدا کیے گئے ہیں جن میں خود کے جنس کا تعین اور جائیداد کے مسائل شامل ہیں، انڈیا میں مودی اور پاکستان میں سراج الحق جیسے لوگ شر پھیلانا چاہتے ہیں۔

بندیا رانا نے کہا کہ خواجہ سرا برادری شریعت کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی سمیت سینیٹ میں ہمیں نشستیں نہیں ملیں، اسپتال میں ہمارے لیے علیحدہ کھڑکی بھی نہیں بنائی گئی

حنا بلوچ نے کہا کہ ماضی میں عزت کے ساتھ ساتھ ہمیں نوکریاں بھی دی گئی، خواجہ سرا کمیونٹی کا صوفی کلچر میں بہت بڑا حصہ ہے، ہمیں شریعت کورٹ کے فیصلے پر بہت افسوس ہے

وکیل سارہ ملکانی نے کہا کہ خواجہ سراؤں نے شکوہ کیا کہ ریاست کا حق نہیں ہماری جنس کا تعین کرے، یہ فیصلہ عورتوں اور خواجہ سراؤں کے خلاف ہے، ہم نے کم عمری کی شادی اور جنسی زیادتیوں کے خلاف جدوجہد کی