لاہور(امت نیوز)پنجاب پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا، کوٹ لکھپت جیل میں قید ملزمان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرکیشرپسندوں سے جوڑا گیا۔تفصیلات کے مطابق زمان پارک سے شرپسندوں کی گرفتاری سے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا گیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید ملزمان کو باہر نکال کر زمان پارک سے گرفتاری ڈالی گئی اور سب کے ہاتھوں پر جیل کی مہریں بھی دکھائی گئی۔اس حوالے سے پنجاب پولیس نے حقیقت بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید ملزمان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرکے اسے زمان پارک سے پکڑے جانے والے شرپسندوں سے جوڑا گیا، پی ٹی آئی والوں کی جھوٹی ویڈیو ری ٹویٹ کی جارہی ہے لیکن سچ یہ ہے کہ ویڈیو میں موجود ایک بھی شخص وہ نہیں، جسے دو روز قبل زمان پاک سے گرفتار کیا گیا۔ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ وین میں موجود تمام لوگ اپنے نام بھی بتا رہے ہیں، جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ زمان پارک سے گرفتار ہونے والے ملزمان نہیں۔پولیس نے بتایا کہ وین میں بیٹھے ملزمان کو نو مئی کے ہنگاموں کے دوران گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا تھا، ہنگاموں میں ملوث ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کی وجہ سے ان کے ہاتھوں پر جیل کی مہریں لگی ہیں۔ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر بھی بطور ثبوت موجود ہے۔ادھرپی ٹی آئی کا پھیلایا گیا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا فرانس 24 ٹی وی نے بے نقاب کردیا۔گوئٹے مالا کی پولیس اور ہونڈورس کے تارکین وطن کے درمیان تصادم کی ایک پرانی ویڈیو ہے جسے تحریک انصاف نے کشمیر ہائی وے اسلام آباد پر اپنا احتجاج بنا کر پیش کیا۔ اس کے علاوہ پارا چنار کی ایک پرانی ویڈیو کو پی ٹی آئی کے حالیہ جلاؤ گھیراؤ میں مرنے والوں کے جنازے کے طور پر پیش کیا گیا۔