سوات (بیورورپورٹ) ملاکنڈڈویژن ٹریڈر زفیڈریشن کے زیر اہتمام ٹیکس کے خلاف تاجروں کے گرینڈ جرگہ نے ٹیکس لاگو کرنے کے اقدام کے خلاف بھر پور مزاحمت کا اعلان کر دیا۔مینگورہ میں ہونے والے گرینڈ جرگہ میں ڈویژن بھرکے تاجررہنماؤں، ضلعی وتحصیل عہدیداروں نے شرکت کی، جرگہ کی سربراہی ملاکنڈڈویژن ٹریڈرزفیڈریشن کے صدرعبدالرحیم نے کی۔ سینئرنائب صدر انوارالدین خان، جنرل سیکرٹری زوارخان، ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر زاہدخان، بونیرکے صدر فضل ربی خان،اپرسوات کے صدر محمدزبیر، سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے نمبرترجمان ڈاکٹرخالدمحموداور سوات چیمبرآف کامرس کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔تاجروں نے ملاکنڈڈویژن میں ممکنہ ٹیکس کے نفاذ کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے واضح اعلان کیا کہ اگر حکومت نے زبردستی ٹیکس لاگوکرنے کی کوشش کی تو پورے ڈویژن کو جام کردیں گے۔ ملاکنڈڈویژن ٹریڈرزفیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے اپنے خطاب میں سابق ممبران اسمبلی کوشدیدتنقیدکانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ان لوگوں کی موجودگی میں ملاکنڈڈویژن کی جداگانہ حیثیت کوختم کیاگیا، ان لوگوں نے فاٹا،پاٹا میں کوئی فرق نہیں کیاانہوں نے کہا کہ اس سے میں سینیٹر مشتاق خان اورضلع دیرسے تعلق رکھنے والے سابق ممبرصوبائی اسمبلی کے کردارکوسراہا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس لاگوکرنے کے حوالے سے ہمیں بغاوت اورسول نافرمانی پرمجبورنہ کیاجائے۔گرینڈ جرگہ نے ایف بی آر کو خبردارکیا کہ وہ ملاکنڈڈویژن میں ٹیکس لاگوکرنے کی بات ذہن سے نکال دیں، انہوں نے واپڈا بلوں میں ٹیکس کی وصولی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خبردارکیاکہ واپڈا بجلی بلوں میں ٹیکس وصولی سے باز رہے۔ انہوں نے سوئی گیس میٹرکی 500 روپے مقررکرنا اورزائدبلوں کی شدید الفاظ میں بھی مذمت کی۔