لاہور (امت نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ پی ٹی آئی کی 3 رکنی کمیٹی میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور سینیٹر علی ظفر شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی 3 رکنی کمیٹی حکومتی وفد سے مذاکرات کر کے صورت حال سے چیئرمین پی ٹی آئی کو آگاہ کرے گی اور پھر کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی صرف الیکشن کے معاملے تک محدود رہتے ہوئے بات چیت کرے گی۔
چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بااختیار لوگوں سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنا رہا ہوں، جو دو نکات پر بات چیت کرے گی اور اگر میری ٹیم کو قائل کردیا گیا تو پیچھے ہٹ جاؤں گا۔
قوم سے خطاب میں عمران خان نے دعویٰ کیا کہ میرے گھر کے ارد گرد انٹرنیٹ سروس منقطع کردی گئی ہے، آجکل جو یزیدیت اور ظلم ہورہے ہیں اُن کی تاریخ نہیں ملتی، ہمارے دس ہزار سے زائد گرفتار کارکنوں کو چھوٹے پنجروں میں بھوکا پیاسا رکھا ہوا ہے جبکہ انہیں وکیلوں سے ملنے نہیں دیا جارہا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو ایسے رکھا ہوا ہے جیسے ملک دشمن ہیں جبکہ قانون میں تو جنگی مجرم کے بھی کچھ حقوق ہوتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کورکمانڈر کے گھر کا منصوبہ پہلے سے بنا ہوا تھا، جس کی تفتیش ہوگی تو سب ثابت ہوجائے گا اور اسی منصوبے کے تحت پی ٹی آئی کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے، کارکنان کے علاوہ ہمدردوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔