لاہور(نمائندہ امت)محکمہ انسداد رشوت ستانی پنجاب نے پولیس کی مدد سے پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ اور پی ٹی آئی کے صدرچوہدری پرویز الٰہی کو آج محفوظ مقام پرمنتقل ہونے کے دوران گھر سے کچھ فاصلے پر گرفتارکرلیا۔ انہیں ترقیاتی اسکیمیوں میں من پسند ٹھیکے دینے اورکرپشن کے الزام میں گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتارکیا گیا ہے۔ پرویز الٰہی پرالزام ہے کہ انہوں نے من پسند ٹھیکیدارحاجی طارق اورسہیل اصغر چوہدری کو 10ارب روپے سے پرانی جی ٹی روڈ بنانے کیلئے ٹھیکہ دیا جس میں مبینہ طورپر 2 ارب روپے کی کرپشن کی گئی،اس کیس میں ٹھیکیدار طارق پہلے ہی گرفتار ہے، دیگر ملزمان میں ایکسین عظمت حیات، ڈی ای او اشفاق احمد سب انجنیئرسلمان احمد وغیرہ بھی نامزد ہیں، اس کیس میں پرویزالٰہی نے گوجرانوالہ کی اینٹی کرپشن عدالت سےعبوری ضمانت حاصل کی تھی لیکن بعد میں منسوخ ہوگئی تھی اور
آج انہیں گرفتارکرلیا گیا۔
دوسری جانب چوہدری پرویزالٰہی کے ترجمان کے مطابق گرفتاری کےوقت خواتین کے ساتھ بد تمیزی کی گئی ، پی ٹی آئی کی طرف سے بھی سوشل میڈیا پران کی گرفتاری کی مذمت کی گئی ہے۔ ترجمان نے الزام عائد کیا کہ عہدیداروں نے خواتین کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔
نگران وزیراعلیٰ اطلاعات عامرمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن والوں نے پرویز الہیٰ کو گرفتارکیا ہے، پولیس نے علاقے کو کافی دنوں سے سیل کیا ہوا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ آج ان کے گھر سے تین گاڑیاں نکلیں تو انہیں تلاشی کے لیے روکا گیا،گاڑی کا شیشہ توڑا تو اندرپرویزالہیٰ موجود تھے۔
عامر میر کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن حکام چوہدری پرویزالٰہی کی گرفتاری کے حوالے سے کچھ دیر بعد تفصیلات میڈیا سے شیئر کریں گے۔
چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے بعد پولیس آپریشن مکمل ہوگیا، جس کے بعد ظہورالٰہی روڈ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ اورصدر پی ٹی آئی پرویزالٰہی اینٹی کرپشن پولیس کو مقدمات میں مطلوب تھے، آج صبح اینٹی کرپشن کورٹ نے عدم پیشی پر ان کی عبوری ضمانت بھی خارج کردی تھی۔