اسلام آباد(امت نیوز)سپریم کورٹ میں آڈیولیکس انکوائری کمیشن کیخلاف دائردرخواستیں سماعت کیلئے مقررکردی گئیں۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ 6جون کو سماعت کرے گا، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بینچ میں شامل ہوں گے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے۔ پنجاب میں انتخابات کی تاریخ سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست 7جون کوسماعت کیلئے مقررکردی گئی۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ درخواست پر سماعت کرے گا۔ پریم کورٹ میں 54 ارب روپے قرض معافی ازخود نوٹس کیس کی سماعت بھی 7جون کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کرے گا۔جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل بھی بینچ میں شامل ہوں گے۔
اس ضمن میں فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔عدالتِ عظمیٰ نے 2007ء میں بینکوں سے قرض معاف کرنے والے 222 افراد کے خلاف ازخود نوٹس لیا تھا۔ غیرملکی اثاثوں پر ٹیکس کے خلاف درخواستوں پر سماعت 7 جون کوہوگی۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کرے گا۔جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ ملک بھی اس بینچ کا حصہ ہوں گی۔
بجٹ 2022ء میں غیرملکی اثاثوں پر ٹیکس کے خلاف مختلف شہریوں اور کمپنیوں کی جانب سے 188 درخواستیں عدالتِ عظمیٰ میں دائر کی گئی ہیں۔ پانامہ پیپرز میں 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کیلئے امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کی درخواست پر سماعت جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل بینچ 9 جون کو کرے گا۔ اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے گئے ہیں۔