اسلام آباد: سپریم کورٹ میں مبینہ آڈیو لیکس کیخلاف دائر درخواستوں پر دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ بغیر تصدیق آڈیوز پر پریس کانفرنس کرنے والے وزیر کو تو استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔
سپریم کورٹ میں مبینہ آڈیو لیکس کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی،جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بنچ میں شامل تھے۔
دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے کہاکہ وفاق کا کیا موقف ہے مبینہ آڈیوز مکمل طور پر ٹھیک ہیں،اٹارنی جنرل نے کہاکہ اس لیے کمیشن تشکیل دیا تھا، جسٹس منیب اختر نے کہاکہ وفاق کو یہ علم نہیں, مبینہ آڈیوز مصدقہ، سچی ہیں یا نہیں،ایک آڈیو پر وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کی ہے،کیاایسی آڈیو جس کی تصدیق نہ ہو اس کی بنیاد پر بنچ پر اعتراض اٹھایا جاسکتا ہے؟
اٹارنی جنرل نے کہا ko مجھے پریس کانفرنسز کا کوئی علم نہیں،آڈیوز کی تصدیق بارے علم نہ رکھنے والے شخص کے اعتراض کو تسلیم نہیں کیاجاسکتا۔
جسٹس منیب اختر نے کہاکہ بغیر تصدیق آڈیوز پر پریس کانفرنس کرنیوالے وزیر کو تو استعفیٰ دے دینا چاہئے ،اٹارنی جنرل نے کہاکہ اصل سوال یہ ہے پریس کانفرنس19 مئی کے بعد ہوئی یا پہلے،انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز 19 کو آگئے تھے،جسٹس منیب اختر نے کہاکہ اعتراض یہ اٹھایا جارہا ہے،مجھے تو پتہ نہیں لیکن جج صاحب بنچ سے الگ ہو جائیں۔