سندھ(اُمت نیوز)وفاقی پی ایس ڈی پی میں صوبے کے لیے 12ارب روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا، غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں کا بجٹ تخمینہ 266 ارب روپے سے زائد کی تجویز ہے۔
نئی اور جاری ترقیاتی اسکیموں کے لئے 380 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے، 7193 نئی اسکیمز کے لیے آئندہ مالی سال میں 88 ارب روپے مختص کرنےکی تجویز ہے۔
سندھ میں 3311 جاری اسکیمز کے لیے291 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، صوبے میں رواں مالی سال میں 1772اسکیمز مکمل کی جائیں گی۔
کراچی کے جاری میگا پروجیکٹس کے لیے 12 ارب 52 کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ضلعی ترقیاتی بجٹ کے لیے 30 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، ترقیاتی بجٹ میں کراچی کے لیے غیر ملکی امداد کے منصوبوں کے لیے 100ارب روپے سے زائد رقم مختص کرنے کی تجویز ہے۔
سول، ڈسڑکٹ، تعلقہ ہیڈکوارٹر اسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی اسکیمز نئے بجٹ میں شامل ہیں۔
صوبے میں نئے بجٹ میں بلدیاتی کونسلز کی گرانٹ میں اضافے کی تجویز ہے، صوبے کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 تا 20 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مزدور کی کم ازکم اجرت میں بھی اضافے کی تجویز ہے۔
اسکول ایجوکیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ایک کھرب 65 ارب روپے کی تجویز کی گئی ہے، کالج ایجوکیشن کے لیے ترقیاتی بجٹ کے 65 ارب 80 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یونیورسٹی بورڈز کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 67 ارب 10 کروڑ روپے مختص کرنے تجویز ہے۔
سندھ کے اضلاع میں پچاس انگریزی میڈیم اسکولز کے قیام کا منصوبہ ہے، انگریزی میڈیم اسکولز کے منصوبے کے لیے ایک ارب 51 کروڑ روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔