کراچی (اُمت نیوز) وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ آئندہ برس پاکستان کو سودی قرضوں کی مد میں 7303ارب روپے ادا کرنا ہوں گے، 14.46ٹریلین کے مجموعی بجٹ کا 55فیصد سودی قرضوں میں چلا جائے گا۔
تفصیلات کےمطابق سراج الحق کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال سودی قرضوں میں 85فیصد اضافہ ہو گا، وزیرخزانہ نے وعدہ خلافی کرتے ہوئے سودی بجٹ دیا، حکومت کا200 9 ارب کا ٹیکس ریونیو حاصل کرنے کا دعویٰ سراسر ہوائی ہے، ایف بی آر ٹیکس میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 23فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال میں ساڑھے 5ہزار ارب کے قریب ٹیکس جمع کیے گئے، حکومت کے پاس ٹیکس جمع کرنے کا کوئی بہتر میکنزم نہیں ہے، آمدن پر ٹیکس لگایا جائے اور زکوٰة اور عشر کا نظام متعارف کروایا جائے، عوام حکمرانوں پر اعتبار نہیں کرتے ، انہیں خوف ہے کہ ان کا پیسہ کرپشن کی نذرہوجائے گا۔