خیبرپختون اور پنجاب میں آندھی اور طوفانی بارش سے 35افراد جاں بحق

پشاور؍ گوجرانوالہ ؍ ایبٹ آباد؍ سوات؍ میانوالی ؍ فیصل آباد(امت نیوز)خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں اور آندھی سے تباہی مچ گئی، 35 افراد جاں بحق اور150سے زائد زخمی ہوگئے۔سب سے زیادہ اموات بنوں میں ہوئیں جہاں دیواریں اور چھتیں گرنے سے15 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ بنوں میں آندھی، بارش کے باعث چھتیں گرنے کے واقعات کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ آندھی کے باعث پولیس کی 7 سے زیادہ عمارتیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔

قربانی کے جانوروں کاایک فارم بھی تباہ ہوا جس میں 100بکریاں مرگئیں ۔لکی مروت میں5 افراد جاں بحق اور 30 کے قریب زخمی ہوئے،کرک میں4 اموات ہوئی ہیں، ڈی آئی خان میں خاتون جاں بحق ہوگئی۔نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے متاثرین کو ریلیف دینے کے لیے ہنگامی بنیادو ں پراقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ خوشاب میں بارش کےبعد دیوار گرنے سے 3 بچیاں انتقال کرگئیں،فیصل آباد میں کرنٹ لگنے سے نوجوان چل بسا،میانوالی میں بھی اموات ہوئی ہیں، متعدد شہری زخمی ہوگئے ،پنجاب میں 10 اموات کی اطلاع ہے ،کئی علاقوں میں ژالہ باری نے کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچایا، بالائی علاقوں میں سردی بڑھ گئی۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختون اور پنجاب میں شدید گرمی پڑنے کے بعد شام کو طوفان بادوباراں سے تباہی پھیل گئی۔

 

مختلف حادثات سے 35افراد موت کے منہ میں چلے گئے،زخمیوں کی تعداد150 سے زائدہے۔ ضلع بنوں میں طوفان اور بارش سے شدید تباہی ہوئی، جس میں15 اموات ہوئیں ، بچوں اور خواتین سمیت 100 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ۔پراونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی رپورٹ کے مطابق جانوروں کا فارم تباہ ہونے سے ضلع بنوں میں 126 بھیڑ بکریوں اور بار بردار جانوروں کی موت بھی واقع ہوئی ہے ۔حکام کے مطابق ہلاکتیں دیواریں، چھتیں اور درخت گرنے کے باعث ہوئیں، صورت حال کے پیش نظر تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔جاں بحق اور زخمیوں میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق جس وقت بنوں میں آندھی آئی اس وقت ہوا کی رفتار 40 ناٹ یا تقریبا 75 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی،

 

 

وہاں 27 ملی میٹر بارش بھی ریکارڈ کی گئی۔تیز بارش اور ندی نالوں میں طغیانی کے سبب گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں، اور بجلی منقطع ہوگئی ۔لکی مروت میں طوفانی بارشوں کے باعث دیواریں گرنے کے واقعات میں تین بچوں اور ایک خاتون سمیت5جاں بحق ہوئے۔30زخمیوں کو تحصیل اسپتال منتقل کیا گیا ۔کرک میں گھروں کی دیوار گرنےکے واقعات میں 4 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوا ہے۔اس کے علاوہ ڈی آئی خان میں بارش سے بینظیر کالونی میں گھر کی چھت گرگئی جس کے نتیجے میں خاتون جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے۔نگران وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے بارش اور آندھی کے باعث ہونے والے نقصانات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں آندھی و طوفانی بارش ہوئی اور مختلف اضلاع سے اموات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت زیادہ متاثرہ اضلاع بنوں، لکی مروت اور کرک کی انتظامیہ سے رابطے میں ہے، متاثرہ اضلاع کے ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ۔ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور آندھی اور طوفانی بارش سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ شدید طوفان اور بارش سے ضلع بنوں ، لکی مروت اور کرک سب سے زیادہ متاثر ہوئے جہاں پاک فوج کی امدادی ٹیموں نے پہنچ کر امدادی سرگرمیوں کا آغاز کردیا۔پاک فوج کی ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو ضلعی اسپتالوں میں منتقل کردیا جبکہ ضلع بنوں کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ادھرپنجاب کے علاقوں لاہور، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں 111 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والی آندھی سے نظام زندگی متاثر ہوگیا، کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

 

ایبٹ آباد میں گرج چمک کے ساتھ بار ش دیہی علاقوں میں ژالہ باری سے گرمی کازور ٹوٹ گیا ۔بارش سے بالائی علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہو ا اور نشیبی علاقوں میں بند نکاسی آب نالوں سے متعدد گھروں میں بھی پانی جمع ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ایبٹ آباد میں گزشتہ روز ہونے والی گرج چمک کے ساتھ موسم میں خوشگوار تبدیلی آئی جس سے گرمی کی حدت میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ دیہی علاقوں نتھیا گلی ،بیرن گلی ،بگنوتر اور ایوبیہ میں ژالہ باری ہوئی ہے ۔ ایبٹ آباد شہر مری روڈ ،جھنگی اور سپلائی سمیت مختلف مقامات پر گندگی سے بھرے نالے بھی ابل پڑے ۔سوات کے مرکزی شہرمینگورہ سمیت مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور شدید ژالہ باری ہوئی، نکاسی آب کے ناقص انتظاما کے باعث گرین چوک،جی ٹی رود، حاجی بابا،سہراب چوک اور قمبر کے مقام پر جی ٹی روڈ تالاب میں تبدیل ہوگیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام معطل ہوگیا اور لوگوں کو آمدورفت میں شدیدمشکلات کاسامنا کرناپڑا۔ تیز بارش کے بعد بڑے وزن کے اولے پڑنے سے کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے آندھی و طوفان کے باعث پیش آنے والے حادثات میں جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔اعظم خان نے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بغیر کسی تاخیر کے ریلیف سرگرمیاں شروع کی جائیں۔

نگران وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں، اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ نگران صوبائی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ متاثرین کو ریلیف اور امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔اعظم خان نے کہا کہ صوبائی حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔ طوفان کے باعث جانی و مالی نقصان پر افسوس ہوا۔ متاثرین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔وزیر اعلیٰ نے چیف سیکرٹری، متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارشوں سے ہونے والے قیمتی جانوں کے نقصان پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ادھرضلع خوشاب کے علاقے نور پور تھل میں میں دیوار گرنے سے تین بچیاں اورحافظ آباد میں دیوار کے ملبے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق ہوا۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی آندھی اور بارش کے باعث مختلف واقعات میں 10 افراد زخمی ہوئے اور کئی درخت گر گئے۔گوجرانوالہ سمیت ریجن کے مختلف علاقوں میں جاری بارش اور تیز ہواؤں سے گیپکو کے 100 فیڈرز ٹرپ کرگئے

 

، جس کے باعث ریجن کے بیشتر علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔ فیڈرز ٹرپ ہونے سے گوجرانوالہ، گجرات، منڈی بہاؤالدین، ملکوال، کھاریاں، ڈنگہ حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں،جلال پور بھٹیاں، سکھیکی، جلال پور جٹاں، سیالکوٹ، وزیر آباد متاثر ہوئے ہیں۔گوجرانوالہ میں طوفانی بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات میں 10 افراد زخمی ہوئے۔ ایمن آباد روڈ پر آندھی کے باعث اسٹیل فیکٹری کا شیڈ مزدوروں پر گر گیا،جس کے باعث کام کرنے والے 3 مزدور زخمی ہو گئے جبکہ دھلے اور گوندانوالہ میں آندھی اور بارش کے چھتیں گرنے کے واقعات میں 7 افراد زخمی ہوئے، دھلے اسکریپ کے گودام کی چھت گرنے سے تین، گوندانوالہ گاؤں میں گھر کے کمرے کی چھت گرنے سے چار افراد زخمی ہوئے۔

 

فیصل آباد کے علاقے رضا آباد میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک نوجوان جاں بحق ہوا جبکہ کھرڑیانوالہ میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص زخمی ہوا۔ میانوالی میں تیز آندھی اور بارش سے مختلف علاقوں میں حادثات کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے، اس کے علاوہ سرگودھا روڈ پر وانڈھی ابراہیم آباد کے قریب گھرکی دیوار گرنے سے ایک بچی جاں بحق ہوئی۔ریسکیو ذرائع کے مطابق کوٹ حسن خان میں بارش کے باعث مکان کی دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے۔