لاہور(اُمت نیوز)گزشتہ روز جمعہ 7 جولائی کو لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کی لیپ ٹاپ اسکیم سے متعلق تقریب میں ایک نوجوان لیکچرار نے حاضرین کو اپنی آپ بیتی سنا کر حیران کردیا تھا۔
محسن نامی یہ نوجوان تندور پر روٹیاں لگاتا تھا، اُس نے اس وقت کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کے دیے لیپ ٹاپ اور تعلیمی وظیفے پرتعلیم حاصل کی اور آج ایم اے او کالج لاہور درس وتدریس سے وابستہ ہے۔
محسن کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں انہوں نے اپنی کہانی سنائی ہے کہ اس سفرکا آغاز کیسے ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ کالج سے ڈپلوما کیا تھا جس کے بعد ملازمت کا حصول بہت مشکل ہوگیا تھا، اس لیے 16 سے 18 گھنٹے تک ایک ہزار، 2 ہزار پر کام کیا اس کے بعد ایک بھائی کے ساتھ تندور پر روٹیاں لگانے کا کام شروع کیا۔
محسن نے بتایا کہ ساتھ ہی انہوں نے بطور پرائیوٹ امیدوار بی اے کے پرچے دیے اور ٹاپ کیا،انہوں نے پنجاب یونیورسٹی کے قیام 1882 سے لے کر آج تک وہ 800 میں سے 688 نمبر حاصل کرنے والے واحد طالبعلم ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
اس اعزاز پر انہیں پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے 5 گولڈ میڈلز دیے گئے۔ اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب کے منصب پر فائز شہباز شریف نے محسن کوماڈل ٹاؤن میں اپنی رہائشگاہ بُلا کر 10 لاکھ روہے کا چیک اور شرٹ اور ٹائی بطور تحفہ دیا۔
محسن نے مزید بتایا کہ اس کامیابی پر انہیں لاہور مین ایک گھربھی بطور تحفہ دیا گیا، انہیں بطور سفیر آکسفورڈ اور کیمرج سمیت دنیا کی ٹاپ کی یونیورسٹیز میں جانے کا موقع ملا جہاں انہوں نے پاکستان کی نمائندگی کی۔
اس کے بعد محسن نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے انگلش کی ڈگری حاصل کی۔ ان کا کہنا ہے اللہ نے میری حسرت اور خواہش پوری کی، دوران تعلیم آوازیں آتی تھیں کہ وہ دیکھو، ’محسن جارہا ہے، ٹاپر جارہا ہے‘۔
اپنی جدوجہد کی کہانی سنانے والے اس باہمت نوجوان نے مزید کہا کہ ایم اے کالج کی پچھی طرف وہ بطور مزدور کام کیا کرتے تھے اور پھر اسی کالج میں بطور لیکچرار ملازمت ان کے کے لیے بہت بڑی بات ہے۔
گزشتہ روز تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی نشست سے اٹھ کر خاص طور پر محسن کو سینے سے لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ جیسے نوجوانوں پر فخر ہے، اسی جذبے سے آگے بڑھتے رہیں، میں آپ کو مزید ترقی کرتے دیکھنا چاہتا ہوں۔