کراچی کی مرکزی 84 انچ لائن میں 1326 غیر قانونی کنکشن کا انکشاف

کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر) گلشن معمار سے بلدیہ ٹاؤن جانے والی 84 انچ قطر کی مرکزی لائن میں 1326 غیر قانونی کنکشن کا انکشاف ہوا ہے ۔ 24 انچ کے 37،18 انچ کے 27، بارہ انچ کے 12، تین اور دو انچ کے ایک ہزار سے زائد کنکشنز کے باعث مکین پانی سے محروم ہیں۔ این ای کے اولڈ پمپنگ اسٹیشن سے بلدیہ کے ٹیل ایریاز تک غیر قانونی کنکشن کاٹنے کے لیئے آپریشن 17جولائی سے شروع ہوگا ۔ آپریشن کے دنوں میں سپلائی بند ، پانی کی فراہمی مکمل بند کردی جائے گی ۔تفصیلات کے مطابق میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر سی ای او واٹر بورڈ انجینئر سید صلاح الدین احمد نے این ای کے اولڈ پمنگ اسٹیشن سے صبا سنیما اور گلشن معمار احسن آباد پر واقع واٹر بورڈ کی 84 انچ ڈایا لائن کا مکمل معائنہ کرکے لائن میں موجود تمام غیر قانونی کنکشن منقطع کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں، سی ای او واٹر بورڈ نے اینٹی تھیفٹ سیل سمیت دیگر متعلقہ افسران کو سخت احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس فوری طور پر مسمار اور غیر قانونی کنکشن منقطع کردیے جائیں، شہریوں کے حصے کا پانی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے، سی ای او واٹر بورڈ نے کہا پانی چوروں کے خلاف کارروائیوں کے اثرات آئندہ آنے والے وقت میں واضح نظر آئیں گے، انکا مزید کہنا تھا کہ پانی چوری میں ملوث ملزمان کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہے اس لیے پانی چوری میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، امت کوذرائع نے بتایا کہ 84 انچ کی مرکزی لائن سے پانی کی چوری اس قدر زیادہ ہے کہ علاقہ مکینوں کو محض دس فیصد پانی فراہم کیا جاتا ہے ، بقیہ پانی چوری ہوکر ٹینکروں اور سوزوکیوں سے خرید کر لینا پڑتا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ 9 جولائی کو 84 انچ کی مرکزی لائن کو آپریشن کیلئے خالی کرنے کی تجویز سامنے آئی تو ایگزیکٹیو انجینئر مشتاق نے حکام کو بتایا کہ 6 روز بعد آج ہی پانی کی سپلائی آن کی گئی ہے ، اگلے چھ روز تک پانی کی فراہمی جاری رکھی جائے گی اور اس لائن کی بندش کے لیئے 16 جولائی تک انتظار کرنا پڑے گا ،مکینوں کے احتجاج کے باعث لائن پر آپریشن شروع کرنے سے گریز کیا گیا اور اب 17 جولائی کو 84 انچ قطر کی لائن بند کرکے پہلے دو روز لائن کو پانی سے خالی کیا جائے گا اور پھر اس میں موجود غیر قانونی کنکشن کاٹے جائیں گے جو برسوں میں واٹر بورڈ کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت اور سیاسی اثرو رسوخ کی بنا پر کیئے گئے تھے ، یہ لائن جنجال گوٹھ این ای کے اولڈ سے گلشن معمار ،سائیٹ بی ایریا ،احسن آباد ، نیو کراچی ، نارتھ کراچی ،سرجانی اور حب فلٹر پلانٹ تک جاتی ہے۔ مذکورہ لائن میں آپریشن کی وجہ سے مذکورہ علاقوں کو سپلائی بند کردی جائے گی جبکہ حب سے آنے والی لائن سے بلدیہ اور دیگر علاقوں میں سپلائی شروع کردی جائے گی جو ان دنوں بند ہے ، پیر کو سی ای او نے اپنی ٹیم عمران عبداللہ، عامر خان، تنویر شیخ، صدیق تنیو، عبدالعزیز، مشتاق احمد، حسنین عباس کےساتھ لائن کا معائنہ کیا ہے اور ہدایات دی ہیں ۔ اینٹی تھیفٹ سیل ٹیم ٹو کے کولیڈر محمد عامر کے مطابق غیر قانونی کنکشنز کے حوالے سے ورکنگ کی جارہی ہے ، کافی علاقوں میں مذکورہ لائن پر نقب لگائی گئی ہے جس کی نشاندہی متعلقہ افسران سے کرائی جارہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ چوراسی انچ لائن خالی کرانے کے بعد اس کے اندر داخل ہوکر کنکنشز کاٹے جائیں گے ، انہوں نے امید ظاہر کی کہ مذکورہ گرینڈ آپریشن کے بعد کراچی کے بیشتر علاقوں میں پانی کی بلاتعطل فراہمی ممکن بنائی جاسکے گی ۔