چیئرمین پی ٹی آئی اسرائیل کے ایجنٹ ہیں، شیری رحمٰن

اسلام آباد: وفاقی وزیر ماحولیات شیری رحمٰن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اسرائیل کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی لابی اور یہ دونوں ایک دوسرے کے اتحادی ہیں۔ اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ اسرائیل اور بھارت چیئرمین پی ٹی آئی کی حمایت کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کو اسرائیل کا جارحانہ رویہ اچھا لگتا ہے۔ ملک دشمن عناصر پی ٹی آئی کی حمایت کر رہے ہیں۔ 9 مئی واقعات کے پیچھے کون ہے، سب عیاں ہو چکا ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اسرائیل کے ساتھ دوستی کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی خلاف ورزیاں ٹھیک ہیں۔ وہ آج انسانی حقوق کا سفیر بنتے ہیں لیکن کام اس کے برعکس کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی کہانی کے پیچھے اور بھی بہت کچھ ہے۔ امریکا ہمیشہ کہتا ہے کہ ہم پاکستانی سیاست سے بہت دور ہیں لیکن یہ امریکا کو اس میں لاتے رہتے ہیں۔ آج چیئر میں پی ٹی آئی اسرائیل اور مودی کے بہترین دوست ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج یہ اسرائیل کے پانی میں دُھل چکے ہیں۔ شہیدوں کی تنصیبات کو نقصان پہنچایا، اب یہ پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ اسرائیل آج ان کے حمایت کر رہا ہے، اس کا کیا مطلب ہے؟

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہا کہ یہ پریس کانفرنس ایک بہت ہی حساس موضوع پر ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینیوں اور ان کے حقوق کس طرح پامال ہو رہے ہیں۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ ایک اسرائیلی شہری پی ٹی آئی کوفنڈنگ کیوں کر رہا ہے، ہمیں آج جواب مل گیا ہے۔ اب اس میں کوئی شک نہیں کہ چیئر مین پی ٹی آئی 9 مئی کو جو کچھ کر رہے تھے ، وہ کیوں کر رہے تھے۔

دوسری جانب سینیٹر شیری رحمٰن نے ایک دوسرے بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے تحریک انصاف کے حق میں پاکستان پر الزام تراشی شدید قابل مذمت ہے۔ نیازی اس کیمپ کا حصہ ہیں جو فلسطینیوں کے حقوق پامال کر رہے ہیں۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ اسرائیل کیپٹل ہل حملے میں ملوث لوگوں کی گرفتاری اور سزا پر نہیں بولا۔ کیا وجہ ہے وہ پاکستان کے حساس تنصیبات پر حملہ آوروں کے حق میں سفارشات پیش کر رہا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلا ف ورزیوں پر کیوں نہیں بولتا؟ دراصل بات انسانی حقوق کی نہیں بلکہ اسرائیل کی تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین کے ساتھ “خصوصی ہمدردی” کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے کسی اور ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی باتیں مضحکہ خیز لگتی ہیں۔ اسرائیل خود 60 سالوں سے ہر روز فلسطین کے عوام کے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ وہ کس منہ اور حیثیت سے انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا کو لیکچر دے رہا ہے؟