مسعود 6 لاکھ واپس کرچکے تھے،رشتہ دار، لون ایپس کے9ملزم گرفتار

راولپنڈی: بیروزگاری کے دوران اپنی اور خاندان کے تین افراد کی زندگی کو رواں دواں رکھنے کی کوشش کیلئے آن لائن قرضے دینے والی کمپنیوں کے جال میں پھنسنے والے 42 سالہ مسعود کی مشکلات بارے مزید انکشافات سامنے آگئے۔ محمد مسعود کا تعلق غریب فیملی سے تھا جس کو مجبوراًتعلیم ادھوری چھوڑ کر16سال کی کم عمری میں ہی نوکری کے لالے پڑ گئے تھے، سرکاری نوکری نہ ملنے پر مسعود نے دکانوں پر بطور سیلزمین نوکری کا آغاز کیا اور مختلف برانڈز کے شوز آؤٹ لیٹس پر 10 سال سے زائد عرصہ کام کیا ۔

مسعود بے روزگاری کے دوران اپنا دو بیٹوں اور بیوی کا پیٹ پالنے کیلئے قرضوں کی دلدل میں داخل ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے 8 لاکھ روپے کے مقروض ہوگئے ،انھیں قرض کی ادائیگی کے لیے روزانہ کی بنیاد پر 8سے 10 ہزار روپے درکار ہوتے تھے ،ان کے قریبی رشتہ دار کے مطابق 6 لاکھ روپے قرض واپس کر چکے تھے۔ ،مسعود نے قرضہ بروقت ،بھروسہ اور ایزی لون سے لیا ،خود کشی سے قبل انھیں بھروسہ ایپ کی جانب سے قرض واپسی کیلئے رات 11 بجے تک کالیں آتی رہی تھیں جس کی وجہ سے مسعود نے خودکشی کی۔

ادھر گزشتہ روز سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نےبلیک میلنگ میں ملوث آن لائن لون ایپس کے 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا،چھاپہ مار کارروائیاں ہمراہ فنانشل سروسز کے دفاتر واقع سیدپور روڈ راولپنڈی میں کی گئی۔19 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا،چھاپے کے دوران 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ۔