اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے نگران سیٹ اپ کیلئے مشاورت شروع کردی۔وزیراعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ نگران حکومت آنے میں دو تین ہفتے باقی ہیں، شہباز شریف نے نگران سیٹ اپ کے لئے مشاورتی عمل شروع کر دیا ، الیکشن کمیشن پرانی مردم شماری پر کام شروع کر چکاہے،سیاسی جماعتیں اگر اصلاحات بہتر سمجھتی ہیں تو فوری طور پر مشاورت کے بعد قانون سازی کرلیں ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا شہباز شریف اتحادیوں کے بعد لیڈر آف اپوزیشن سے مشاورت کریں گے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے بتایا کہ حلقہ بندی کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کو چار ماہ درکار ہیں۔انہوں نے کہا پرانے الیکشن رولز پر ہی الیکشن ہونے چاہئیں۔قمر زمان کائرہ نے کسی جج، جرنیل، بیوروکریٹ، ٹیکنوکریٹ یا صحافی کو نگرا ن وزیر اعظم لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی عہدوں کو سیاست دان ہی چلا سکتے ہیں، یہ انہی کا کام ہے، وزیراعظم کے عہدے پر کسی جج، جرنیل، بیوروکریٹ، ٹیکنوکریٹ، صحافی یا کوئی کارپوریٹ سیکٹر کا بندہ لگایا جائے تو یہ اس عہدے کی ڈس گریس ہے اور کام بھی نہیں کر سکتا۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا ہے کہ گزشتہ حکومت کے گند کو اتحادی حکومت نے صاف کیا اور معاشی استحکام والا پاکستان دے کر جا رہے ہیں،وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے نگران سیٹ اپ کا اعلان کیا جائیگا، پی ٹی آئی حکومت نے چار سال ہر شعبے کو تباہ کیا، آٹا، چینی، بجلی اور گیس کا بحران پیدا کیا، موجودہ حکومت نے سب سے پہلے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام اگر کسی نے مکمل کیا تو نواز شریف نے 2016 میں کیا تھا، گزشتہ حکومت نے اپنی سیاست کو بچانے کیلئے پٹرول سستا کیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے دوست ملکوں کو ناراض کیا، انہوں نے خارجہ پالیسی کو تباہ کیا، ملک میں معاشی تباہی لائی گئی اور مخالفین کو جیلوں میں ڈالا، چودہ ماہ میں ہم نے عوام کو ریلیف دیا۔انہوں نے کہا ہم آئی ایم ایف کی ایک ایک شرط پر عملدرآمد اور اسے مکمل کرینگے،آج عمران پراجیکٹ والے بھی شرمندہ ہیں، موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، الیکشن نگران سیٹ اپ میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا نئی پارٹی بنانے کا جواب پرویز خٹک ہی دے سکتے ہیں، پی ٹی آئی مانگے تانگے کی پارٹی تھی۔