آرٹیکل 6 ان پرلگتا ہے جو آئین شکنی کرتے ہیں، فائل فوٹو
آرٹیکل 6 ان پرلگتا ہے جو آئین شکنی کرتے ہیں، فائل فوٹو

نوازشریف کی واپسی: ” گڈ ٹو سی یو ” والے رویے سے خدشہ ہے، خواجہ آصف

لاہور : وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نوازشریف کی واپسی سے متعلق ” گڈ ٹو سی یو“ والے رویے سے خدشہ ہے ،یہ چاہتے ہیں جاتے جاتے نوازشریف کو کوئی نقصان پہنچایا جائے،ورکرز رسک نہیں لے سکتے، نوازشریف الیکشن سے ایک مہینہ پہلے بھی آئے تو انتخابی مہم کو دنیا دیکھے گی۔

انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں اپنے وقت سے پہلے تحلیل ہوجائیں گی، تقریبا فیصلہ ہوچکا ہے، جہاں تک نگران وزیراعظم کی بات ہے تو مجھے خبر ہے کہ کوئی سابق بیوروکریٹ نہ ہو، بلکہ اچھی شہرت والا کوئی سیاستدان ہوجائے، سیاستدان ایسا ہو جس پر سب کو اتفاق ہو، ایسی کوئی شخصیت نگران وزیراعظم نہیں ہونی چاہیے کہ جس کی وجہ سے خدشات اور مخالفت شروع ہوجائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملٹری لیڈرشپ اور سول لیڈرشپ کے درمیان اعتماد کا رشتہ ورکنگ ری لیشن شپ ہے، تمام بڑے فیصلے مل کر لئے جاتے ہیں، آئی ایم ایف معاہدے میں وزیراعظم اور آرمی چیف نے بڑا اہم کردار ادا کیا۔ جبکہ ہمارے یہاں آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق بڑی غیریقینی کی صورتحال ہوگئی تھی۔ وزیراعظم نے سب کچھ داؤ پر لگایا کہ ہمیں پروگرام مل جائے، کیونکہ آئی ایم ایف پروگرام نہ ملتا تو معاشی تباہی کا خدشہ تھا، کچھ دوست نزاکت کو سمجھ نہیں پارہے تھے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیدھی سی بات ہے کہ ہم لوگ اپنا گھر درست نہیں کررہے، نہ ہم پورا ٹیکس ریکور کرتے ہیں، نہ ہی لوگ ٹیکس دیتے ہیں، 4ہزار ارب گیس بجلی کا گردشی قرضہ ہے، ملک میں جب ہم مالی نظم وضبط نہیں لا سکتے تو ہم آئی ایم ایف کو بلیم نہیں کرسکتے۔ نوازشریف کے ساتھ پچھلے الیکشن میں ناانصافی ہوئی تھی ، ان کی بیٹی اور انہیں قید کردیا گیا تھا، اب الیکشن میں ان کی موجودگی بہت ضروری ہے، اب الیکشن سے پہلے ان کا واپس آنا بہت ضروری ہے۔

ان کامزیدکہنا تھا کہ ہمیں عدلیہ کے ”گڈ ٹو سی یو“ والا رویے سے خدشہ ہے، کہ سارا سلسلہ کسی اور طرف نہ چل پڑے، اس لئے رسک نہیں لیا جاسکتا، کیونکہ عدلیہ 20، 20اکٹھی ضمانتیں لے رہی ہے۔نوازشریف کو آخری موقعے پر رسک نہیں لینا چاہیے، یہ چاہتے ہیں جاتے جاتے نوازشریف کو کوئی نقصان پہنچایا جائے، نوازشریف الیکشن سے ایک مہینہ پہلے بھی آئے تو بڑے اثرانداز ہوں گے، دنیا دیکھے گی۔